میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلزپارٹی کو چھینے گئے روٹی کپڑا مکان کا حساب دینا ہوگا،وفاقی وزراء

پیپلزپارٹی کو چھینے گئے روٹی کپڑا مکان کا حساب دینا ہوگا،وفاقی وزراء

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ 28پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کردی گئی ہے جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ،پائلٹس سے ریکوری کافیصلہ تحقیقات کے نتائج پرمنحصر ہے ،پی آئی اے چند سال سے زوال پذیر ہے ،ادارے کی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ بحال کرائینگے ،جہاز اڑانے والے تمام پائلٹس تحقیقات کے بعد کلیئر ہیں،پی ٹی آئی وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مینڈیٹ میں شفافیت لانے کیلئے پرعزم ہے ، جلد پی ٹی وی کی کار کردگی میں بہتری نظر آئیگی ،ماضی میں اداروں کو تباہ کیا گیا ، تحقیقات کے بعد پتا چلا ہر ادارے میں کرپٹ عناصر ہیں ،اداروں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا،خلاف ضابطہ بھرتیوں میں ملوث افراد کا کڑا احتساب ہوگا، شاہد خاقان عباسی گروپ کے کارنامے ہم سب کے سامنے آچکے ہیں، شاہدخاقان عباسی نے 20 ارب کی سبسڈی دینے کے معاملے کا تاحال جواب نہیں دیا،پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی ،کپڑا اور مکان کا جواب دینا ہوگا۔ جمعرات کو وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے سید علی زیدی اور معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی آئی اے کے معیار کو بحال کرائیں گے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ادارہ گزشتہ چند سال سے زوال پذیر ہے ،پی آئی اے کی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ بحال کرائیں گے ۔شبلی فرازنے کہاکہ عوام اعتماد رکھیں اسوقت تمام پائلٹس سکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں،جہاز اڑانے والے تمام پائلٹس تحقیقات کے بعد کلیئر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مینڈیٹ میں شفافیت لانے کیلئے پرعزم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جس ادارے کو دیکھیں وہ مسائل سے بھرا ہے ۔شبلی فرازنے کہاکہ بہت جلد پی ٹی وی کی کارکردگی میں بہت بہتری نظر آئے گی۔ وفاقی وزیر سید علی زیدی نے کہاکہ ماضی میں تمام اداروں کو تباہ کیا گیا، ہرادارے کی تحقیقات شروع کرائیں توپتہ چلا کہ ہرادارے میں کرپٹ عناصر ہیں۔سید علی زیدی نے کہاکہ تحقیقات کے بعد 54 افراد کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ 2010سے 2018 کے درمیان 236 افراد کوخلاف ضابطہ لائسنس جاری کیے گئے ۔سید علی زیدی نے کہاکہ مارچ 2019 میں ہم نے نئی ایوی ایشن پالیسی متعارف کرائی،ہماری حکومت کی اولین ترجیح مسافروں کا تحفظ ہے ۔سید علی زیدی نے کہاکہ سول ایوی ایشن کے لائسنسنگ اتھارٹی کے 5سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ خلاف ضابطہ بھرتیوں میں ملوث افراد کا کڑا احتساب ہوگا۔سید علی زیدی نے کہاکہ ہمارا وعدہ ہے اس انکوائری کو جلد نمٹا دیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب سول ایوی ایشن ٹاپ ترین مینجمنٹ میں شامل ہو جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ 10 سال میں دونوں حکومتوں نے ملکی تشخص کو شدید نقصان پہنچایا۔ انہوںنے کہاکہ بہت جلد پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی ٹاپ کے ادارے بنائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ عوامی حکومتیں عوام کو کچھ باتیں کھل کر بتانے کی پابند ہیں،بھارت میں 4 ہزار پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔سید علی زیدی نے کہاکہ کیا یہ دانشمندانہ فیصلہ ہوتا کہ ہم چینی کی انکوائری کو چھپا لیتے ،احتساب کا عمل ہمیشہ اوپر سے شروع ہوتا ہے ۔سید علی زیدینے کہاکہ سول ایوی ایشن کی تمام خالی آسامیوں پر اشتہارات کے ذریعے بھرتیاں کی جائیں گی۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی ،کپڑا اور مکان کا جواب دینا ہوگا۔ معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہاکہ 2018میں چیف ایگزیکٹیو ایئر بلیو کو بھی انہیں معاملات پر سمن جاری کیے گئے تھے ،شاہد خاقان عباسی ملک کے وزیراعظم ہونے کے ساتھ ائیر بلیو کے چیف ایگزیکٹیو بھی تھے ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں اداروں کی تباہ حالی پر سپریم کورٹ نے بھی سو موٹو نوٹسزلیے ۔ انہوںنے کہاکہ اداروں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔شہزاد اکبر نے کہاکہ 28پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کردی گئی ہے جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے سول ایوی ایشن حکام کو تحقیقات کاعمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شاہد خاقان عباسی گروپ کے کارنامے ہم سب کے سامنے آچکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ شاہدخاقان عباسی نے 20 ارب کی سبسڈی دینے کے معاملے کا تاحال جواب نہیں دیا۔ انہوںنے کہاکہ پائلٹس سے ریکوری کافیصلہ تحقیقات کے نتائج پرمنحصر ہے ۔شہزاد اکبر نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کوتسلیم کرتے ہیں،سپریم کورٹ نے معاملے پرایف بی آر کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے ،اسوقت معاملہ ٹیکس دہندہ اور ٹیکس اتھارٹی کے درمیان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ چینی کا معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں ہے ،ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت عوام کی دسترس میں رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں