میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فلسطیینیوں کی نسل کشی ،غزہ کی آبادی میں چھ فیصد کمی ہو گئی

فلسطیینیوں کی نسل کشی ،غزہ کی آبادی میں چھ فیصد کمی ہو گئی

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

اسرائیلی کی غزہ میں جاری جنگ کے نتیجے میں اب تک غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد مجموعی آبادی میں چھ فیصد کمی ہو گئی ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات غزہ میں قائم مرکزی فلسطینی ادارہ شماریات نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتائی ہے ۔واضح رہے اسرائیل کو سات اکتوبر 2023 سے شروع کردہ جنگ کی وجہ سے نومبر 2023سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزام کا سامنا ہے ۔ اس سلسلے میں سب سے اہم ثبوت بین الاقوامی عدالت انصاف کا جنوری 2024میں دیا گیا حکم ہے ۔ جس میں اسرائیل کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی فوج کو نسل کشی سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے اور اس بارے میں عدالت انصاف میں رپورٹ بھی جمع کرائے ۔ دوسری جانب بین الاقوامی فوجداری عدالت بھی غزہ میں اسرائیل اور اس کی فوج کی خونریزی کے اندھے اور بلا امتیاز طریقوں کے سلسلے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے جنگی جرائم کی وجہ سے ہی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر چکی ہے۔ تب سے اب تک اسرائیلی وزیر اعظم کسی غیر ملکی دورے پر نہیں گئے ہیں۔ تاکہ عالمی سطح پر اسرائیلی وزیر اعظم کے جنگی جرائم اور ان کی گرفتاری کے لیے رائے عامہ کا اخلاقی دبا ئوسامنے نہ آ سکے ۔البتہ اب اسرائیل کے سب سے بڑے سرپرست و اتحادی امریکہ نے انہیں 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف وفاداری میں شرکت کے لیے آنے کی دعوت دی ہے ۔مرکزی فلسطینی ادارہ شماریات کے جاریکردہ اعدادو شمار کے مطابق اسرائیل کی غزہ جنگ نے اب تک 55 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے اور ایک لاکھ کے قریب کو غزہ کی پٹی چھوڑ جانے پر مجبور کر دیا ہے ۔ان اعدادو شمار کے مطابق اب تک 55 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاکتوں میں سے 500 45سے زائد کی لاشیں ہسپتالوں کے ریکارڈ کے مطابق دیکھی جا چکی ہیں جبکہ تقریبا گیارہ ہزار فلسطینیوں کی لاشیں لاپتہ ہیں کہ ان کے بارے میں خدشہ ہے کہ ان کی لاشیں ملبے کے نیچے دبی پڑی ہیں۔ اس طرح غزہ میں مجموعی آبادی 160000 تک کم ہو گئی ہے ۔ واضح رہے غزہ کی آبادی 2،1 ملین ہے جس میں 18 سال سے کم عمر کے فلسطینی بچوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 47 فیصد ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں