سندھ حکومت ہمیں شیئر نہیں دے رہی، پیسہ کہاں جارہا ہے ؟ میئر کراچی
شیئر کریں
میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو پانی اور روزگارنہیں دے سکا، میں سڑکیں بھی نہیں بنا سکا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کوسالانہ 1200 ارب روپے ملتے ہیں مگر سندھ حکومت ہمیں شیئر نہیں دے رہی، کیا سیہون اور لاڑکانہ میں بلٹ ٹرین اور میٹروچل رہی ہے ؟ یہ پیسہ کہاں جارہا ہے ، ہمیں حساب لینا ہوگا۔وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر سروے کے مطابق کراچی کیدکاندار زیادہ ٹیکس دیتیہیں، کراچی سے 30 ارب اور لاہور سے 5 کروڑ ٹیکس جمع کیا جاتا ہیاس کے باوجود کراچی کو اس کاجائز حصہ نہیں دیاجاتا۔انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں پانی اور روز گار نہیں دے سکا، میں سڑکیں نہیں بنا سکا مگر بحیثیت میئر میں نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔میئر کراچی نے کہا کہ تعلیم پرحکومت ذمہ داری نبھانے میں ناکام نظر آتی ہے ، حکومتی پریس جو کتابیں چھاپتاہے وہ ردی والے کے پاس نظرآتی ہیں۔وسیم کا مزید کہنا تھا کہ ایکنک میں کراچی کے ترقیاتی منصوبے نہیں ہوتے ، ایکنک میں بس یہ دیکھا جاتا ہے کراچی سے ٹیکس کتنا آیا ہے ، کراچی سے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جاتا ہے مگر اس کے باوجود شہر کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا۔