سندھ یونیورسٹی میں کرپشن ،ڈاکٹر فتح محمد برفت سمیت 67 افسران پرمقدمہ
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت اور دیگر 67 افسران پر 71 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزام کے بعد اینٹی کرپشن نے جامشورو میں مقدمہ درج کرلیا ہے، جبکہ ایک اسسٹنٹ پروفیسرسمیت 3افسران کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر فتح محمد برفت ، رجسٹرار امیر ابڑو، سابق رجسٹرار ساجد قیوم میمن، سابق پی وی سی ڈاکٹر سرفراز سولنگی، دیگر افسران فہیم مغل، مسعود جمالی، شفیع محمد میمن، محی الدین سومرو، رفیق بروہی، راجا ڈاہراور دیگر پر 71 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام تھا، یونیورسٹی کے فنڈز میں بڑے پیمانے پر خرد برد کرنے کے الزامات کے بعد ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سہیل احمد قریشی نے ڈپٹی ڈائریکٹر جامشورو کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی، تحقیقات کے بعد اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سراج احمد بھٹو کی مدعیت میں فتح محمد برفت اور دیگر 67 افسران و ملازمین کے خلاف کرپشن کیس درج کیا گیا ہے، کیس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ یونیورسٹی کے فنڈز میں کرپشن کی تحقیقات ڈپٹی ڈائریکٹر ضمیر عباسی نے کی، تحقیقات کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور محکمہ اینٹی کرپشن کے اعلیٰ افسران کی ہدایت پر کیس درج کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اینٹی کرپشن حکام نے سندھ یونیورسٹی میں کارروائی کرکے جیولاجی ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر راجا ڈاہر، اصغر ہکڑو سمیت 3افسران کو گرفتار کر لیا ہے، گرفتاری کے بعد ملزمان سے یونیورسٹی کے فنڈز میں کرپشن کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے۔