پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس، قومی اسمبلی کی 272نشستیں برقرار، پنجاب کی 7سیٹیں کم ہوگئیں
شیئر کریں
اسلام آباد(بیورو،نیوز ایجنسیاں) پارلیمانی رہنمائوں نے قومی اسمبلی کی موجودہ 272نشستیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تاہم آبادی کے لحاظ سے نئی حلقہ بندیاں کی جائیں گی اس حوالے سے آئینی ترمیم کو قومی اسمبلی اسمبلی کے رواں اجلاس سے منظور کروایا جائے گا پنجاب کی قومی اسمبلی کی سات نشستیں کم ہوگئی ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کی چار بلوچستان کی دو اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی قومی اسمبلی کی ایک نشست بڑھ گئی ہے پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس منگل کواسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا پی پی پی اور ایم کیو ایم نے حالیہ مردم شماری کے حوالے سے سندھ میں مردم شماری نتائج پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ بروقت الیکشن کیلئے تمام پارٹیاں متحد ہیں تاہم تحفظات برقرار ہیں اجلاس کے بعدا سپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودہ 272سیٹیں برقرار رکھی جائیں گی جبکہ مردم شماری کے بعد آباد ی کے لحاظ سے نئی حلقہ بندیاں کرائی جائیں گی قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم پاس کروا کے سینیٹ میں بھجوا دی جائے گی اس حوالے سے آج بدھ کو بھی اجلاس منعقد کیا جائے گا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن اس قابل ہے کہ آئندہ برس بروقت انتخابات کروائے جاسکیں اور انتخابات بروقت ہی ہوں گے، ٹیکنوکریٹ حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی پلان نہیں ہے اور الیکشن کے بعد جیتنے والی پارٹی کو اقتدار سونپ دیا جائے گااس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں الیکشن کمیشن حکام نے اجلاس کو بتایا کہ حلقہ بندیوں بارے قانون سازی کرنا ضروری ہے ورنہ الیکشن میں تاخیر ہوجائے گی ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ووٹرز کی تعداد کے حوالے سے حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں آبادی کے لحاظ سے حلقہ بندیاں ایک پرانا عمل ہے کراچی کی آبادی کے حوالے سے جو تحفظات ہیںہم پہلے ہی عدالت میں گئے ہوئے ہیں اس معاملے پر پی پی پی حکومت کے ساتھ ہیں سیٹوں کے حوالے سے تفریق نہیں ہونی چاہیے بل پاس کروانے کیلئے تمام پارٹیوں کے ساتھ ہیں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نوید قمر شاہ محمودقریشی فاروق ستار اکرم خان درانی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد شیخ آفتاب غوث بخش مہر غلام احمد بلور چیئرمین نادرا اور سیکرٹری الیکشن کمیشن بھی اجلاس میں شریک تھے ۔