میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسپیکر قومی اسمبلی کی پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں واپسی کی دعوت

اسپیکر قومی اسمبلی کی پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں واپسی کی دعوت

جرات ڈیسک
اتوار, ۱۱ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں واپسی کے دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل پارلیمان کے پاس ہے، پارلیمان کو نظرانداز کریں گے تو آگے نہیں بڑھ سکتے، تمام جماعتوں سے اپیل ہے معاشی استحکام کیلئے پارلیمان میں آئیں، بڑے مقصد کے لیے اکٹھے ہونا وقت کی ضرورت ہے، پاکستان کی سیاست میں ٹھہراؤ آنا چاہیے، جب تک میری تسلی نہ ہو پی ٹی آئی کے استعفے قبول نہیں کروں گا۔ سید حسن مرتضیٰ ، ثمینہ خالد گھرکی اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ تسلی ہونے تک کسی رکن اسمبلی کو ڈی سیٹ نہیں کرسکتا، پی ٹی آئی ارکان کو کہتا ہوں آئیں اسمبلی میں بیٹھیں، جس طرح حکومت ضروری ہے، اپوزیشن بھی ضروری ہے، استعفے منظور کرنے کا طریقہ ہے، کچھ قواعد و ضوابط ہیں، جب تک میری تسلی نہ ہو، میں استعفی قبول نہیں کروں گا، اگر کوئی آ کر استعفے کا بیان دے اور مجھے علم ہو کہ اس پر دباؤ  ہے تو میں تب بھی استعفیٰ قبول نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں ٹھہراؤ  آنا چاہیے، قانون سازی، امن و امان اور الیکشن اصلاحات کے لیے فورم پارلیمان ہے، ملک کے سارے سیاست دان منجھے ہوئے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اتفاق رائے سے معاملات کو سنبھالنا چاہیے، ایک بیک ڈور چینل بھی ہے جو ہمیشہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے معاملات کو پس پشت ڈال کر بڑے مقصد کے لیے اکٹھے ہونا وقت کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو نظر انداز کر کے آگے نہیں بڑھا جا سکتا، آصف زرداری معاملات کو سلجھانے والے اور آگے چلانے والے ہیں، تمام مسائل کا حل پارلیمان کے اندر ہے، پارلیمان کے باہر نہیں، آج ضرورت ہے کہ ہم سب مل کر بیٹھیں، معیشت کو سہارا اور خوشگوار فضا ء کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، جس ملک میں پارلیمان مضبوط ہو گی وہاں حکومت بھی مستحکم ہو گی۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ ابھی تک لارجز میں بیٹھے ہیں، مراعات لے رہے ہیں، پیغام بھیجتے ہیں کہ اسپیکر صاحب ہمارا استعفیٰ قبول نہ کریں، ایسے حالات میں بہت سوچنا پڑتا ہے۔ توقع کرتا ہوں ممبران پارلیمنٹ میں آئیں اور نمائندگی کا حق ادا کریں، الیکشن صاف شفاف اسی صورت میں ہو گا کہ ہم بہتر قانون سازی کریں، اگر اسمبلی میں نہیں آئیں گے تو ہم کس فورم پر اکٹھے ہوں گے، اسمبلی مدت پوری کرتی ہے تو نظام مضبوط ہو گا، بطور اسپیکر اسمبلی میری خواہش ہوگی کہ ہر اسمبلی اپنی مدت پوری کرے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں وقت کتنا باقی رہ گیا ہے، ویسے ہی اگلا سال انتخابات کا سال ہے ۔سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ عمران پارلیمانی سسٹم ختم کر کے صدارتی نظام نافذ کرنا چاہتا ہے، گزشتہ چار برس میں کبھی مالم جبہ،کبھی توشہ خانہ اور کبھی القادر یونیورسٹی کے اسکینڈل سامنے آئے ، پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن عمران دور میں ہوئی ہے،آج بھی روڈا اتھارٹی کاشتکاروں کو زبردستی بے دخل کر رہی ہے، نیا شہر آباد کرنے کے چکر میں اپنے مالی سہولت کاروں کو نوازا گیا ہے، چار اضلاع میں وزیر اعلی نے اپنی اور پیاروں کی اولادوں پر خصوصی نوازشات کی ہیں، پورے پنجاب کا روڈ اسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اس طرف کوئی توجہ نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں