کراچی کی زمینوں پرقبضے ، ایم کیوایم کا سسٹم مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ بے نقاب
شیئر کریں
(خصوصی رپورٹ) ایم کیو ایم کا پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے زیرسرپرستی چلنے والی سسٹم مافیا کے ساتھ مکروہ گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما اب سسٹم مافیا کے ساتھ ایک خاموش گٹھ جوڑبنا رہے ہیں۔ جس کا واحد مقصد کراچی کی زمینوں پر جاری قبضوں کے کھیل میں خود کو مالا مال رکھنا ہے۔ پہلے سے ہی قبضوں، بھتوں اور چائنا کٹنگ سے بدنام ایم کیوایم کا اب ایک نیا رخ یہ سامنے آیا ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کا سیاسی مقابلہ کرنے کے بجائے لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے ہیں۔ ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما قبضوں میں ملوث علی حسن بروہی، علی حسن زرداری ، نندوانی اور دیگر کے ساتھ مل کر اب دوبارہ زمین پر قبضوں میں ملوث ہوتے جارہے ہیں۔ کھلے عام انور مجید کے سسٹم کی صداؤں میں کراچی کی زمین پر قبضوں کی نئی مہم سامنے آئی ہے، جس میں مرکزی کردار ڈائریکٹر لینڈ نجم الزماں کا بتایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ نجم الزماں ایم کیو ایم کے مقتول رہنما عظیم احمد طارق کے بہنوئی ہیں۔ انہیں مقدمات میں دومرتبہ سزا ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنے عہدے پر مزے سے براجمان ہیں۔ اُن کے گریڈ میںتنزلی بھی ہو چکی ہے ، مگر پھر وہ کرپٹ نظام میں نہ صرف دوبارہ انیسویں گریڈ لینے میں کامیاب ہو گئے بلکہ پے رول کا اضافی چارج بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ جرأت کو مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ ٹاؤن میں تین ہزار گز زمین کی لیز میں 8؍ کروڑ کی رقم طلب کی گئی ہے۔ یہاں مختلف زمینوں پر جعلی نوٹس کے ذریعے روز کی بنیا دپر ڈیلنگ کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نجم الزماں اینٹی کرپشن میں درج ایک ایف آئی آر میں مفرور ہونے کے باوجود سسٹم مافیا کے ذریعے اپنے کالے دھندوں میں پوری طرح ملوث ہیں۔ اُن کے متعلق یہ مشہور ہے کہ وہ ایک طرف سسٹم مافیا تو دوسری طرف ایم کیو ایم کو الگ الگ اُن کا شیئردے رہے ہیں۔ اینٹی کرپشن کی مذکورہ ایف آئی آر میں ہی عمران راجپوت نامی ایک شخص ضمانت پر بھی ہے۔ یہ وسیم اختر کے کزن ہیں۔ یہ صاحب ایم کیو ایم کی نئی ٹیم لاکر کروڑوں روپے کی بیٹ اٹھا کر سسٹم کو اور ایم کیو ایم کو دے رہے ہیں۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں اکمل ڈار یہی کام کر رہے ہیں۔ پارکوں کو کم کرکے سائیڈز پر دکانیں نکال کر کروڑوں کی ماہانہ آمدنی لی جا رہی ہے ۔ چارجڈ پارکنگ میں وسیم اختر اور کنور نوید کے رشتہ دار کنور ایوب پرسفاری پارک سے قیمتی ہرن اور گھوڑے فروخت کرنے اور اسپورٹس کمپلیکس میں جوا چلانے کے سنگین الزامات ہیں۔ وہ کرپشن کی ہر حد چھونے کے بعد اب چارجڈ پارکنگ کے او پی ایس میں ڈائریکٹر بننے کے بعد کراچی میں چارجڈ مافیا سے لاکھوں روپے ہفتہ لے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم اورنگی کے ایک ایم پی اے نے ڈی ایم سی ویسٹ کے ڈائریکٹر لینڈ سے ہر ماہ دو لاکھ بھتہ طے کر لیا ہے ۔ جبکہ کورنگی میں ہاشم رضا زیدی ایم پی اے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ کو ایک لاکھ روپے نہ دینے پر سیٹ سے ہٹا کر کرپٹ اور ایم کیو ایم کے متنازع افسر قیصر عزیر اور کاشف کو اہم عہدوں پر تعینات کردیا ہے ۔ جبکہ ایڈمنسٹریٹر جاوید کلہوڑو کا کہنا ہے کہ مجھے ایم کیو ایم اور سسٹم کو پیسے دینے ہیں اس لئے مجھے جو تین لاکھ دے گا اسے لگاؤں گا۔ نیر رضا اب بھی کھیل میں مکمل شریک ہیں۔ اورنگی میں امین الحق کے کوآڑد نیٹر محمد احسن پر جگہ جگہ سے بھتے لینے کے مسلسل الزامات لگ رہے ہیں ۔ تمام ناجائز تعمیرات سے ماہانہ بنیاد پر رقمیں اینٹھی جارہی ہیں۔