محکمہ زراعت گروتھ پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، ایگریکلچر ایکسٹینشن کو دیے گئے سیڈ گریڈر اور رجر گم ہونے کا انکشاف، کروڑوں روپے میں دو ہزار کے لگ بھگ سیڈ گریڈر اور رجر لئے گئے، مشینری کو کاشتکاروں کو کم کرائے پر دینا تھا، محکمہ زراعت کے افسران نے مشینری ہی گم کردی، ایگریکلچر گروتھ پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کی ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کو دی گئی کروڑوں روپے کی دی گئی زرعی مشینری گم ہونے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق 5 سال قبل محکمہ زراعت نے کروڑوں روپے میں ایک ہزار کے لگ بھگ سیڈ گریڈر اور ایک ہزار کے لگ بھگ رجر خرید کر ایگریکلچر ایکسٹینشن کے حوالے کئے تھے، قواعد و ضوابط کے مطابق مذکورہ مشینری کاشتکاروں کو کم کرائے پر دینے تھے جس سے محکمہ زراعت کی آمدن بھی ہونی تھی لیکن وہ مشینری گزشتہ تین سال سے گم ہے، ہر تحصیل میں 4 سیڈ گریڈر دئے گئے تھے، سیڈ گریڈر گندم کی صفائی اور بیج کو کیٹگریز وائز الگ کرنی کام آتی تھی، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے مشینری کی سیاسی و ذاتی تعلقات کی بنیاد پر تقسیم کردی جس کے بعد دیگر افسران نے مشینری کی بندر بانٹ کردی ہے، دوسری جانب ورلڈ بئنک کی جانب سے سندھ میں زراعت کی بہتری کیلئے 9 ارب کی لگ بھگ رقم سے شروع کئے گئے ایگریکلچر گروتھ پروجیکٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، پروجیکٹ کے تحت کاشتکاروں کو زرعی تعلیم تربیت دینے سمیت مشینری دینے کے منصوبے تھے تاہم 9 ارب کا لگ بھگ پراجیکٹ اپنے نتائج دینے کے سوا ہی ناکام ہوگیا ہے، ایگریکلچر گروتھ پروجیکٹ ڈائریکٹر بھی ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کو بنایا گیا تھا، ایگریکلچر گروتھ پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تفصیلات اگلی اشاعت میں شائعکی جائیں گی۔