میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فیول ایڈجسمنٹ چارجز کیخلاف درخواست پر کے الیکٹرک کو دوبارہ نوٹس

فیول ایڈجسمنٹ چارجز کیخلاف درخواست پر کے الیکٹرک کو دوبارہ نوٹس

ویب ڈیسک
هفته, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

کے الیکٹرک کو اوور بلنگ، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصولی سے روکا جائے اور اکائونٹس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے،جماعت اسلامی
کراچی کے شہریوں پر بل کی صورت میں بم پھینکنے جا رہے ہیں،حافظ نعیم الرحمن ،نیپرافیول ایڈجسٹمنٹ چارجزطے کرتی ہے جواب آنے دیں،عدالت
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کی فیول ایڈجسمنٹ اور ٹیکس کی مد میں بھاری چارجز لینے کیخلاف درخواست پر کے الیکٹرک اور نیپرا حکام کو سیشن جج اسلام آباد کے توسط سے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاہے۔جمعہ کوجسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فیول چارجز اور ٹیکس کی مد میں بھاری چارجز کی وصولی سے متعلق حافظ نعیم الرحمن کی کے الیکٹرک کیخلاف درخواست کی سماعت کی۔حافظ نعیم الرحمن پیش ہوئے۔وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ فیول چارجز کے نام پر شہریوں سے بڑی رقم لی جا رہی ہے اربوں روپے شہریوں سے لیے گئے ہیں۔عدالت نے حافظ نعیم الرحمن کو موقف پیش کرنے کی اجازت دیدی۔ حافظ نعیم الرحمن نے موقف دیا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی وجہ سے شہری بہت مشکلات کا شکار ہیں۔میرے اپنے گھر کا بل 53 روپے فی یونٹ پڑ رہا ہے،ایف اے سی کی وجہ سے پورا ٹیرف متاثر ہوتا ہے. انکم ٹیکس سمیت متعدد اضافی ٹیکس لگائے جاتے ہیں.جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ قانون میں اضافے کا میکنزم دیا گیا ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے موقف دیا کہ سب چارجز ملا کر ڈبل سے بھی زیادہ ہو رہے ہیں۔ کے الیکٹرک پرانے پلانٹ چلا رہی ہے۔ ان کی استعداد پر بات ہونی چاہیے۔ کے الیکٹرک نے کہا تھا کہ اپنی بجلی پیدا کریں گے۔ مگر کے الیکٹرک اپنی بجلی کہاں پیدا کر رہا ہے؟ نیپرا کے پاس کوئی میکنزم ہی نہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیپرا کمیٹی فیول ایڈجسمنٹ چارجز طے کرتی ہیں۔ کے الیکٹرک اور نیپرا کا جواب آنے دیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہی 32 سال پرانے پلانٹ پر ہوگا تو چارجز بڑھیں گے۔ یہ پلانٹ لگا رہے ہیں تو ان کی قابلیت پر بات ہو رہی ہے۔کے الیکٹرک کی طرف سے وکیل نے بھی کیس میں وکالت نامہ جمع کرادیا۔ عدالت نے کے الیکٹرک اور نیپرا حکام سے جواب طلب کرلیا۔عدالت نے نیپرا حکام کو سیشن جج اسلام آباد کے توسط سے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کردی۔دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کے الیکٹرک کو اوور بلنگ، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصولی سے روکا جائے۔ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، ٹی وی لائسنس فیس دیگر چارجز وصول کرنے سے بھی روکا جائے۔ کے الیکٹرک کے اکائونٹس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔ وفاق سے معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی بجلی پیدا کرنے کا حکم دیا جائے۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک نے 1300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا وعدہ کیا۔ فیول ایڈجسمنٹ چارجز ناجائز ہیں۔ یہ اپنے خراب پلانٹ چلاتے ہیں اور نئے پلانٹ نہیں چلا رہے ہیں۔ فیول زیادہ استعمال ہوگا تو زیادہ چارجز لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو کوئی خسارہ نہیں فائدہ ہی فائدہ ہے۔ سارے دھندے میں کراچی کا پیسا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں