آرمی چیف کی میرٹ پرسلیکشن میں غلط بات کیاہے عمران خان
شیئر کریں
پی ٹی آئی کو فوج، عدلیہ سے لڑانے کیلئے پروپیگنڈا ہو رہا ہے، انکا پروپیگنڈا سیل ہر چیز کو موڑ کر کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح عدالت یا فوج میرے خلاف ہو جائے، تھری اسٹوجیز اب میچ کھیل کر تو جیت نہیں سکتے، ،کبھی یہ نہیں سوچ سکتا کہ کسی جج کو دھمکی دوں،فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، جتنے ادارے مضبوط ہوں گے، ملک اتنا مضبوط ہوگا، عدلیہ مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا، فوج مضبوط ہوگی تو ہم آزاد ہو سکیں گے
پشاور(نیوز:ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو فوج، عدلیہ سے لڑانے کیلئے پروپیگنڈا ہو رہا ہے،ان لوگوں کا پروپیگنڈا سیل بیٹھا ہوا ہے، وہ ہر چیز کو موڑ کر کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح عدالت یا فوج میرے خلاف ہو جائے، تھری اسٹوجیز اب میچ کھیل کر تو جیت نہیں سکتے، جب بھی انتخابات ہوں گے یہ نہیں جیت سکیں گے،کبھی یہ نہیں سوچ سکتا کہ کسی جج کو دھمکی دوں،فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے، جتنے ادارے مضبوط ہوں گے، ملک اتنا مضبوط ہوگا، عدلیہ مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا، فوج مضبوط ہوگی تو ہم آزاد ہو سکیں گے، کوئی ملک ہمیں فتح نہیں کرسکے گا جس طرح مسلمان دنیا میں آج عذاب آیا ہوا ہے۔ منگل کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ کسی صورت نواز شریف اور آصف زرداری کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ نہیں کرنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ان لوگوں کا پروپیگنڈا سیل بیٹھا ہوا ہے، وہ ہر چیز کو موڑ کر کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح عدالت یا فوج میرے خلاف ہو جائے۔عمران خان نے کہاکہ میں سندھ کی بات کرنا چاہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے سیلاب متاثرین کو بڑے امتحان میں ڈالا ہے اور خاص طور پر سندھ میں لوگ بڑی مشکل میں ہیں۔انہوںنے کہاکہ جس طرح کا پروپیگنڈا چل رہا ہیاور خاص طور پر گزشتہ روز سے منظم طریقے سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک ایسا وقت تھا کہ عرب کے مسلمان تاجر ملائیشیا اور انڈونیشا گئے، کوئی مسلمان فوج نہیں گئی تھی، مسلمان تاجروں کا کردار اور سچائی دیکھ کر صادق اور امین تاجروں نے اپنے کردار سے لوگوں کو مسلمان کیا، مسلمانوں نے ملائیشیا اور انڈونیشا کو فتح نہیں کیا تھا۔انہوںنے کہاکہ تھری اسٹوجیز اب میچ کھیل کر تو جیت نہیں سکتے، جب بھی انتخابات ہوں گے یہ نہیں جیت سکیں گے، اب یہ لوگ سازشیں کررہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کرواؤ، کبھی توشہ خانہ، کبھی ان کا پالتو الیکشن کمیشن کوشش کررہا ہے، ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح عمران خان میچ نہ کھیلے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دوسری چیز، یہ اس سے خطرناک چیز کررہے ہیں، یہ کوشش کررہے ہیں کہ کسی طرح پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کو فوج سے لڑایا جائے، ان کی نااہل کرنے کے ساتھ ساتھ کوشش ہے کہ پاکستان کی فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرکے لڑوائیں، اور پھر پاکستان کی عدالت کے خلاف لڑوائیں کہ پاکستان کے ادارے کسی طرح تحریک انصاف کے خلاف ہوں اور یہ کسی طرح میچ جیت جائیں۔انہوں نے کہا کہ جو کچھ میں کہتا ہوں، ان کا پروپیگنڈا سیل بیٹھا ہوا ہے، وہ ہر چیز کو موڑ کے کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح عدالت میرے خلاف ہو یا کسی طرح فوج میرے خلاف ہو۔عمران خان نے کہا کہ میں نے پرسوں کہا تھا کہ آرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے، مجھے یہ بتاؤ کہ کوئی بھی کسی کا خیر خواہ ہوتا ہے، وہ ہمیشہ چاہے گا کہ اگر ادارہ مضبوط کرنا ہے تو میرٹ پر سلیکشن ہو، یہ دنیا کا اصول ہے، اس میں کیا غلط بات کی تھی، ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ کسی صورت نواز شریف اور آصف زرداری کو پاکستان کا آرمی چیف نہیں سلیکٹ کرنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ میں نے اس لیے کہا تھا کہ نواز شریف ملک کا مجرم ہے، پاناما میں پکڑا گیا، یہ جھوٹ بول کر ملک سے باہر بھاگا، یہ مفرور ہے، کیا مفرور، بھگوڑے اور چور کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ کرنا چاہیے؟۔عمران خان نے کہا کہ بھارت اس وقت کے پاکستان کے سپہ سالار راحیل شریف کو کہہ رہا تھا کہ یہ دہشت گردوں کا سردار ہے، ڈان لیکس میں سامنے آتا ہے کہ بجائے نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہو، وہ بھارت کو پیغام پہنچاتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں کررہے، فوج سب کچھ کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف حسین حقانی امریکا کو کہتا ہے کہ زرداری کی حکومت کو پاکستان کی فوج سے بچا لو، کیا یہ لوگ آرمی چیف سلیکٹ کرسکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ہماری حکومت گرانا چاہتے تھے کہ عمران خان احتساب نہ کردے، ڈر یہ تھا کہ عمران خان رہ گیا تو یہ لوگ جیل میں چلے جائیں گے کیونکہ ان کی چوری پکڑی جائے گی۔