سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری
شیئر کریں
پاک فوج کی جانب سے ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں اتوارکو بھی جاری رہیں ، متاثرہ علاقوں سے متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی سمیت انہیں طبی امداد اور خوراک فراہم کی گئی، متاثرہ زمینی رابطے بھی بحال کر نے پر کام مزید تیز کر دیا گیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق اتوار کو سیلاب کی تباہ کاری سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری رہیں، ملک کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں فوج اور ایف سی کی فلڈ ریلیف سرگرمیاں کے ذریعے پاک فوج کے اہلکار طبی امداد فراہم کرنے اور مواصلاتی انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف عمل رہے، دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال کے مطابق اٹک ، تربیلا ،چشمہ ،گڈو کے مقام پر نچلے سیلاب سے سندھ کے علاوہ تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں، ورسک کے مقام پر نچلا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، کے پی میں مردان میں سب سے زیادہ 133 ملی میٹر اور مہمند میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، مردان میں پانی نکالنے کی کوششیں کی گئیں، ضلع مہمند کے مقامی نالوں میں سیلاب کی اطلاع ہے، جنوبی پنجاب میں مٹھاون، کاہا اور سانگھڑ ہل میں تمام پہاڑی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں، مقامی کمانڈروں نے راجن پور اور ڈی جی خان کا دورہ کیا، سیلاب متاثرین میں امدادی اشیاء تقسیم کی گئیں، دونوں اضلاع میں میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں، بلوچستان کے علاقے جھل مگسی میں گندھاوا کا مکمل رابطہ بحال کر دیا گیا ، گندھاوا اور گردونواح میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، آرمی میڈیکل کیمپ میں 115 مریضوں کا علاج کیا گیا، خضدار ایم 8 شاہراہ اب بھی منقطع ہے، رابطے کی بحالی پر کام جاری ہے، حافظ آباد میں سی ایم ایچ خضدار اور ایف سی کے فیلڈ میڈیکل کیمپ میں 145 متاثرہ افراد کا علاج کیا گیا، نصیرآباد میں باباکوٹ اور گندھا کی متاثرہ آبادی کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔