میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت ‘ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ٹنڈوجام کی افسران سے بھتہ خوری جاری

محکمہ زراعت ‘ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ٹنڈوجام کی افسران سے بھتہ خوری جاری

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی محکمہ زراعت سندھ ، ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ٹنڈوجام کے صوبائی مشیر کے نام پر افسران سے بھتہ خوری جاری، نور محمد بلوچ کے منتھلی دینے والے افسران کو ریکارڈ و انکوائری کے نام پر ہراساں کرنے کا انکشاف، کچھ عرصہ قبل افسران نے منتھلی لینے کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا، سیکریٹری زراعت نے کارروائی کی بجائے معاملے کو رفع دفع کردیا تھا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبہ ایگریکلچر ریسرچ میں صوبائی مشیر زراعت کے نام پر افسران سے بھتہ خوری کا سلسلہ رک نہ سکا ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ نے صوبائی مشیر زراعت کے نام پر سینکڑوں افسران سے ماہانہ منتھلی لینے کا سلسلہ کچھ دن کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع کردیا ہے، نور محمد بلوچ نے پیسے نہ دینے والے افسران کو تین سال کاریکارڈ دینے سمیت انکوائریون کے نام پر ہراساں کرنا شروع کردیا ہے، ایک ماہ قبل محکمہ ریسرچ کے مرد و خواتین افسران نے ڈائریکٹر جنرل کی بھتہ خوری کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا جس پر سیکریٹری زراعت نے نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ اور افسران کو طلب کیا تھا، حیرت انگیز طور پر سیکریٹری زراعت قاضی اعجاز مہیسر نے ڈائریکٹر جنرل کے خلاف کارروائی کی بجائے معاملے کو رفع دفع کیا تھا، جبکہ ڈائریکٹر جنرل نے خواتین ملازمین سے معافی مانگی تھی، ذرائع کے مطابق سیکریٹری کے پاس معاملہ پہنچنے کے کچھ دن بعد ہی ڈائریکٹر جنرل نے دوبارہ افسران سے ماہانہ پیسے لینے شروع کردیے، ذرائع کے مطابق محکمہ ریسرچ کے افسران نور محمد بلوچ کے رویے سے نالاں ہیں اور افسران ڈی جی کی جانب سے گالیوں و بدتمیزی کی شکایات اعلیٰ اختیاریوں تک بھی پہنچا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل صوبائی مشیر کے نام پر ماہانہ 10 لاکھ سے اوپر کی رقم افسران سے بٹورتے ہیں، واضع رہے کہ نور محمد بلوچ پر کرپشن اور غیرقانونی ترقیوں کے سنگین الزامات ہیں اور اینٹی کرپشن کے ہاتھوں بھی گرفتار ہوچکے ہیں اور چیف سیکریٹری کی جانب سے کرپشن کے الزامات میں تنزلی بھی کی گئی تھی، نور محمد بلوچ 2016 سے ڈائریکٹر جنرل ریسرچ کے عہدے پر براجمان ہیں اور ڈائریکٹر جنرل کو ٹریکٹر چوری، گندم کے ٹرک بیچنے سمیت دیگر سنگین الزامات کا سامنا بھی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں