عمران خان نے اتوارکوملک گیراحتجاج کی کال دیدی
شیئر کریں
عمران خان نے عوام کو اتوار کو احتجاج کی کال دے دی،سابق وزیراعظم خود ویڈیو لنک کے ذریعے احتجاج میں شریک ہونگے،اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا اگر ہم نے کوئی لائحہ عمل اختیار نہ کیا تو ملک تباہ ہو جائے گا، ا گرحکومت سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی، ہماری حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ بتا دیں کہ عمران خان نے کوئی کرپشن کی ہو۔ بدھ کے روز ایک خصوصی پیغام میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے، اپنا اگلا لائحہ عمل دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں بحیثیت قوم اس صورتحال سے کیسے نمٹنا چاہیے، ہمارے دور حکومت میں اتحادیوں اور پارٹی سے لوٹے ہونے والے افراد نے کہا کہ بہت زیادہ مہنگائی ہے اور حکومت نااہل ہے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ ہماری حکومت نا اہل ہے اس کو گرانا چاہیے، آج تک جتنی حکومت نکالی گئی،کرپشن پر نکالی گئیں،مگر ہماری حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ بتا دیں کہ عمران خان نے کوئی کرپشن کی ہو ۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے زمانے میں بھی پٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں زیادہ تھی اور آئی ایم ایف کا پریشر بھی تھا، عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ہم نے پٹرول اور ڈیزل پر 200 روپے کی سبسڈی دی۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا پیٹرول مہنگا کرو، ہم نے 10 روپے سستا کردیا، امپورٹڈ حکومت نے پٹرول کی قیمت کو 85 روپے فی لیٹر بڑھا کر 233 روپے کر دیا اور مزید مہنگا ہوگا، ہمارے زمانے میں ڈیزل 145 روپے فی لیٹر تھا، ٹرانسپورٹرز اور کسانوں کو ریلیف دیا، امپورٹڈ سرکار نے ڈیزل کی قیمت 115 روپے فی لیٹر بڑھا کر 260 روپے کر دی ہے اور مزید مہنگا ہو گا، ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمت کسانوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں بجلی 16 روپے فی یونٹ پر چھوڑ کر گئی، آج 29.5 روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے، امپورٹڈ حکومت نے خود اعلان کیا کہ بجلی کی قیمت ابھی مزید بڑھے گی،ہمارے دور میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے کا تھا،آج وہ 1500 روپے پر پہنچ چکا ہے، گھی کی فی کلو قیم 400 روپے تھی،آج 650 روپے فی کلو پر پہنچ چکی ہے، ڈالر 178 روپے کا تھا، آج ڈالر 208روپے پر پہنچ چکا ہے، روپے کی قدر میں ابھی مزید کمی آئے گی اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو تب ہٹایا گیا جب پاکستان کی معیشت اوپر جا رہی تھی۔.سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کا سازش کرکے اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی نہیں کچھ اور تھا، ان کومعیشت سنبھالنے کی سمجھ آئے نہ مہنگائی کو کنٹرول کر پا رہے ہیں، ان کا سارا مقصد صرف اور صرف این آر او 2 لینا اور اپنی چوری کے کیس کو بند کرنا ہے، ان کا مقصد الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر دھاندلی کر کے دوبارہ مسلط ہونا بھی ہے، قوم کو کہتا ہوں کہ اگر ہم نے کوئی لائحہ عمل اختیار نہ کیا تو ملک تباہ ہو جائے گا، ساری قوم کو اتوار کے روز پرامن احتجاج کے لیے رات 9 بجے دعوت دے رہا ہوں، امید کرتا ہوں کہ تمام لوگ پرامن احتجاج کے لیے نکلیں گے، پاکستان کے ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دے رہا ہوں، ویڈیو لنک کے ذریعے رات 10 بجے آپ سب سے بات کروں گا، چاہتا ہوں کہ ان کرپٹ لوگوں کو پیغا م جائے کہ اگر سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی؟ ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔