مستردشدہ سلیکٹڈعدالتوں اوراداروں پرحملہ آورہے،بلاول بھٹو
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسترد شدہ سلیکٹڈ عدالتوں اور دیگر اداروں پر حملہ آور ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عدالتوں نے بے پناہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد میں صدر، وزیراعظم اور ڈپٹی اسپیکر نے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے سیاسی فائدے کے لیے نیشنل سیکیورٹی کونسل کو استعمال کیا، اب ادارے غیرجانبدار ہیں، عمران خان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔علاوہ ازیںبلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ میں نے خود سیاسی زندگی کا انتخاب نہیں کیا، میرے نانا اور والدہ کے قتل کے بعد مجھے کم عمری میں سیاست میں آنا پڑا۔غیرملی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دنیا بھر میں فاشسٹ حکمرانوں کی اندھی تقلید کی جاتی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پاکستان کی اکثریت کو ڈکٹیٹ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد کی دوسری بڑی جماعت ہیں، لیکن میرا وزیر خارجہ بننا میری پارٹی کے لیے ہضم کرنا مشکل ہوگا۔پاکستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا ہوگا، اتحاد میں شامل جماعتوں کو جمہوریت کی بحالی، انتخابی اصلاحات، ملکی مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں، الیکشن کے لیے انتخابی اصلاحات لانا لازمی ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ عمران خان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اچھے تعلقات تھے، بائیڈن کے آنے، افغان انخلا کی پیچیدگیوں کے بعد سے پاک امریکا تعلقات میں مشکلات آئیں۔پاکستان کو حال ہی میں وہی تجربہ ہوا، جو امریکی عوام کو 6 جنوری کے ٹرمپ واقعے میں ہوا تھا۔عمران خان نے آئینی بغاوت کی کوشش کی، وہ پاکستانی عوام کے عمومی امریکی مخالف جذبات کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے 70 فیصد سیاسی نمائندوں کو غدار قرار دے کر خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کا ہمارا فیصلہ ان کے دورہ روس سے بہت پہلے لیا گیا تھا۔