میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حرام کاپیسہ دیکروفاداریاں خریدناآئین کی کون سی شق میں درج ہے، اسدعمر

حرام کاپیسہ دیکروفاداریاں خریدناآئین کی کون سی شق میں درج ہے، اسدعمر

ویب ڈیسک
منگل, ۵ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کے میں نااہلی کی سزا کی مدت کا تعین نہیں ،منحرف اراکین کو تاحیات نااہل ہونا چاہیے ، چاہتے ہیں پاکستان کا سیاسی نظام مستحکم ہو اور جو پارٹی کے نام پر ووٹ لے کر اسمبلی جاتے ہیں وہ امانت میں خیانت نہ کریں، الیکشن میں 89روز رہ گئے ہیں ، ہم ٹکٹ دینے جارہے ہیں ،ہمیں آئین کے درس دیے جارہے ہیں، پتا نہیں آئین کی وہ کون سی شق ہے جس میں لکھا ہوا ہے حرام کا پیسہ دے کر لوگوں کی وفاداریاں خرید سکتے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ ہم نے پارٹی سے منحرف اراکین کو نوٹس جاری کیا تھا، ان میں سے کچھ اراکین نے جواب دیا جبکہ کچھ نہیں دیا، جنہوں نے جواب دیا ان کا جواب بھی تسلی بخش نہیں تھا۔انہوںنے کہاکہ منحرف اراکین سے متعلق آئین کے آرٹیکل 63 اے میں واضح لکھا ہوا ہے کہ پارٹی کے سربراہ کو یہ نظر آئے کہ کوئی رکن منحرف ہوگیا ہے تو اس کے خلاف اسپیکر کے پاس ریفرنس دائر کیا جاتا ہے پھر وہ الیکشن کمیشن بھیج دیا جاتا اور الیکشن کمیشن اس پر فیصلہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر فلور کراسنگ کی جاتی ہے تو آئین کے تحت رکن کو نااہل کردیا جاتا ہے، لیکن آئین میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس کی سزا کتنے عرصے تک ہوگی، اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر چکے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ یہ نا اہلی تاحیات نااہلی ہونی چاہیے تاکہ پاکستان کا سیاسی نظام مستحکم ہو اور جو پارٹی کے نام پر ووٹ لے کر اسمبلی جاتے ہیں وہ امانت میں خیانت نہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان نے تحریک انصاف کے مرکزی پارلیمانی ووٹ کا اجلاس طلب کیا ہے اس کا اجلاس (آج) منگل کو ہوگا اور ہم اب ٹکٹ دینے جارہے ہیں، الیکشن میں 89 روز رہ گئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ لوگ جو تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے اپنی تیاری مکمل کرسکیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں