روس کا شہریوں کے انخلا کیلئے یوکرین میں جزوی جنگ بندی کا اعلان
شیئر کریں
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین کے شہر ماریوپول اور وولونواخا سے انسانی بنیادوں پر راہداریاں کھولنے کی اجازت دینے کے لیے جزوی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔روسی میڈیا نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ روس نے جنگ بندی کی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری کھولنے کا اعلان کیا تاکہ شہریوں کو ماریوپول اور وولونواخا سے نکلنے کی اجازت دی جا سکے۔سٹی ہال نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ ازوف پر واقع تقریباً ساڑھے 4 لاکھ افراد پر مشتمل جنوبی شہر ماریوپول میں مقامی وقت کے مطابق 9 بجے انخلا شروع کر دیا جائیگا، شہر سے نجی ٹرانسپورٹ کے ذریعے بیدخلی ممکن ہوگی۔اعلان میں کہا گیا کہ شہر چھوڑنے والے تمام ڈرائیوروں سے ایک بہت بڑی درخواست ہے کہ شہری آبادی کے انخلا میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں، لوگوں کو اپنے ساتھ لے جائیں، جہاں تک ممکن ہو گاڑیاں بھرلیں۔اعلان میں کہا گیا ہے کہ انخلا کا عمل کئی دنوں تک جاری رہے گا تاکہ پوری شہری آبادی کو شہر سے باہر جانے کا موقع ملے۔بیان میں شہر کے حکام نے نجی گاڑیوں میں جانے والے رہائشیوں کو بتایا کہ انخلا کے راستوں سے ہٹ کر سفر کرنا سختی سے ممنوع ہے۔پیغام میں کہا گیا کہ میونسپل بسیں بھی شہر کے 3 مقامات سے لوگوں کو نکلنے میں مدد کے لیے روانہ ہو رہی ہیں۔یوکرین کی نائب وزیر اعظم ارینا ویریشچک نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ شہر سے تقریباً 2 لاکھ افراد کو نکالے جانے کی امید ہے۔انہوں نے لکھا کہ 15 ہزار افراد کو وولونواخا سے لایا جائے گا جو کہ 20 ہزار افراد پر مشتمل ایک قصبہ ہے جو علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ڈونیٹسک سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک علاقائی مرکز ہے۔بیان میں میئر وادیم بویچینکو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں ہے تاہم جیسا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے ماریوپول اس شہر کی گلیاں یا گھر نہیں اس کی آبادی کا نام ہے، یہ آپ اور میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ روسی فوجوں کے شہر کو گھیرے میں لے چکی ہیں، اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ رہائشیوں کو، یعنی آپ کو اور مجھے ماریوپول کو بحفاظت چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔