اطہر متین کے قتل میں منشیات فروشوں ملوث ہوسکتے ہیں،ایڈیشنل آئی جی
شیئر کریں
کراچی میں نجی ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہراحمد متین کے قتل کے دو روز بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے واردات میں منشیات فروشوں کے ملوث ہونے کا شبہہ ظاہر کیا ہے،دوسری جانب واردات کی مزید ویڈیوز منظرعام پرآگئی ہیں۔میڈیا سے گفتگو میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہاکہ پولیس کی جانب سے واقعہ کی مختلف پہلوئوں سے تفتیش جاری ہے۔ حملے کے شہبے میں 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جب کہ جائے وقوعہ پر موجود تمام شواہد بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زیر حراست افراد سے تفتیش جاری ہے، جلد کیس میں مزید چیزیں واضح ہونگی۔ اس موقع پر انہوں نے شبہہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے حملہ آور منشیات فروش ہوں۔ دوسری جانب فرانزک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی پستول پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوئی۔اطہر متین کے قتل کی مزید فوٹیج سامنے آگئی ہیں۔فوٹیج میں ڈاکوئوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ کی آواز واضح سنی جا سکتی ہے۔اطہر متین کو فائرنگ کے بعد گاڑی میں دیکھا جا سکتا ہے۔ فائرنگ کے فوری بعد شہری گاڑی کے قریب جمع ہوئے۔ ویڈیو میں لوگوں کو یہ کہتے بھی سنا جا سکتا ہے کہ یہ ابھی زندہ ہے کوئی اسپتال لے کر چلے۔ بعد ازاں شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اطہر متین کو ڈرائیونگ سیٹ سے ہٹایا اور اسپتال لیکر گئے۔