سندھ سرکار کا انوکھا کارنامہ ،22 لاکھ تارکین وطن کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ سے تاحال محروم
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) سندھ سرکار کا انوکھا کارنامہ سامنے آ گیا قومی شناخت سے محروم 22 لاکھ بنگالیوں اور تارکین وطن کا کورونا ویکسی نیشن ڈیٹامحفوظ کرنے کو غیر ضروری قرار دے دیا گیا ویکسین لگوانے کے بعد بھی شناختی کارڈ نہ ہونے کے سبب سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے متعلق کسی بھی قسم کے قوانین تاحال وضع نہ کیے جا سکے۔ بنگالیوں کی نمائندہ جماعت ’’پاک مسلم الائنس دیوان‘‘ نے بنگالی زبان بولنے والوں کو کورونا بوسٹر ڈوز نہ لگوانے سے متعلق ہدایات جاری کر دیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے شناختی کارڈ سے محروم افراد کے لیے کورونا ویکسین لگوانے سے متعلق کسی بھی قسم کی دستاویز یاموبائل نمبر کی شرائط رکھی گئی تھیں جس کے بعد کراچی سمیت مختلف شہروں میں مقیم بنگالیوں اور تارکین وطن کی جانب سے بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین لگوائی گئی تھی۔ اس ضمن میں سندھ حکومت کی جانب سے شناختی کارڈ سے محروم افراد کو نادرا کی سہولت کے بغیر کورونا ویکسی نیشن سر ٹیفکیٹ جاری کرنے سے متعلق کسی قسم کی کوئی حکمت عملی گزشتہ دو برس میں مرتب نہیں کی جا سکی ہے نہ ہی شناختی کارڈ سے محروم افراد کا ویکسی نیشن ڈیٹا محفوظ رکھا گیا ہے جس نے حکومت کی انتظامی غفلت کا پردہ چاق کر دیا ہے۔تمام تر معاملے پر پاک مسلم الائنس دیوان کے چیئرمین بچو عبدالقادر دیوان کا روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی سمیت مختلف شہروں میں بنگالیوں کی 100 سے زائد آبادیوں میں کورونا ویکسین تو لگائی گئی ہے جو نادرا اور این سی او سی کے کسی ریکارڈ میں شامل نہیں ہے، ہم کب تک اس ملک کی اشرافیہ کے تعصب کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے، ویکسین لگوانے کے بعد بھی قومی شناخت سے محروم سینکڑوں خاندان ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے سبب کسی بھی شاپنگ مال مختلف اہم مقامات یا کسی بھی کمپنی میں ملازمت سے قاصر ہیں، جبکہ ماہی گیروں کو سمندر میں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ،جو کہ سراسر زیادتی کے مترادف ہے، ان کا مزید کہنا تھا پاکستان میں بنگالیوں کی تعداد ایک محتاط اندازے کے مطابق 30 لاکھ نفوس سے تجاوز کر چکی ہے، شناختی کارڈ سے محروم افراد کو لگوائی گئی ویکسین سے متعلق اگر ایک ماہ میں سرٹیفکیٹ جاری نہ کیے گئے تو وہ بنگالی قوم سے اپیل کرینگے کہ وہ کورونا ویکسین لگانے کو غیر ضروری قرار دیں اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کو غیر سنجیدہ تصور کریں۔