میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات سندھ میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف

محکمہ ماحولیات سندھ میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک
منگل, ۲ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف، میرٹ کی دھجیاں اڑادیں گئیں ، ڈی جی سیپا نے مبینہ طور پر غیرقانونی بھرتیوں میں کردار ادا کیا، سابق وزیر نے بھی تصدیق کردی ۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ میں گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 15 تک سینکڑوں بھرتیوں کے اخبارات میں 5 اور 6 اگست 2011 کو اشتہار جاری کیا، اشتہار شائع ہونے کے خواہش مند نوجوانوں نے اپلائی کیا ، جس کے محکمہ ماحولیات کی ڈپارٹمنٹل سلیکشن کمیٹی کے 5 افسران نے امیدواروں کے انٹرویو کرکے اہل امیدواروں کو بھرتی کرنے کی سفارش کردی، امیدوار طے کردہ تاریخ پر محکمہ ماحولیات میں جوائننگ کیلئے دفتر پہنچے، لیکن ذمہ دار افسران نے دفتر کے گیٹ بند کرکے اہل امیدواروں کو جوائننگ ہی نہیں دی۔ محکمہ ماحولیات کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سال 2011 میں وزیر ماحولیات شہریار مہر، سیکریٹری میر حسن علی اور ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل تھے، حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے اتحاد میں ایم کیو ایم کی شمولیت کے باعث محکمہ ماحولیات ایم کیو ایم کے حوالے کیا گیا، جس پر ایم کیو ایم کے وزیر نے اہل امیدواروں کو جوائننگ نہ دینے کی ہدایتیں جاری کیں، امیدواروں کو جوائننگ نہ دینے میں ڈی جی نعیم مغل نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کی مدد کی اور آفس میں ہنگامہ کرکے گیٹ بند کروادیے جس کے باعث امیدوار دن بھر انتظار کرنے کے بعد واپس چلے گئے ، بعد ازاںایم کیو ایم کے وزیر نے اپنے پسندیدہ امیدوار بھرتی کروائے۔ دوسری جانب جرأت سے بات کرتے ہوئے محکمہ ماحولیات کے سابق وزیر شہریار مہر نے محکمہ ماحولیات میں سال 2011 میں غیرقانونی بھرتیوں اور معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ محکمے میں گریڈ ایک سے گریڈ 15 تک بھرتیوں کا مرحلہ جاری رہا، اشتہار جاری ہونے کے بعد امیدواروں کے ڈپارٹمنٹل سلیکشن کمیٹی نے انٹرویو بھی کئے ، اہل امیدواروں کو جس دن جوائننگ کیلئے طلب کیا گیا اس دن مجھ سے محکمہ واپس لے لیا گیا اور ایم کیو ایم کے حوالے کیا گیا، متحدہ نے مجھے 50 فیصد نوکریوں کی آفر کی، لیکن میں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے جن امیدواروں کی سفارش کی ہے، ان کو جوائننگ دی جائے، لیکن اہل امیدواروں کو جوائننگ نہیں دی گئی، اہل امیدواروں کو جوائننگ نہ دینے میں ڈی جی نعیم مغل کا کردار تھا، بھرتیوں میں کردار تکراری ہونے کے بعد نعیم مغل کا تبادلہ کچھ وقت کیلئے کسی دوسرے محکمہ میں کیا گیا، لیکن بعد میں وہ دوبارہ محکمہ ماحولیات میں تعینات ہوگئے،محکمہ ماحولیات میں غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات کرکے اہل امیدواروں کو نوکریاں دی جائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں