میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جس معاملے کواٹھائونیچے کرپشن کے پہاڑکھڑے ہوتے ہیں،فوادچودھری

جس معاملے کواٹھائونیچے کرپشن کے پہاڑکھڑے ہوتے ہیں،فوادچودھری

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ جس معاملے کو اٹھاتے ہیں اس کے نیچے کرپشن کے پہاڑ کھڑے ہوتے ہیں،عمران خان موٹر وے کے نہیں ،اس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تھے، شریف فیملی نے سڑکوں کو بڑا کاروبار بنایا، لاہور اسلام آباد موٹر وے 60ارب روپے کی لاگت سے بنائی گئی، یہ رقم باہر سے قرضوں کی شکل میں آرہی تھی، موٹروے کی صرف سود کی رقم 2 ارب ڈالر دی گئی، جب موٹروے بن رہی تھی نواز شریف فیملی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خرید رہی تھی،یہ پیسہ کہاں سے آرہا تھا ؟،شریف اور زرداری فیملی نے پیسہ پاکستان سے لیا اور اسے باہر منتقل کیا، لندن اور فرانس میں اربوں روپے ابھی بھی چھپائے ہوئے ہیں، کابینہ ارکان کرپشن میں پڑ جائیں تو قومیں تباہ ہوتی ہیں ۔ اتوار کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدر ی نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آج ملک میں مہنگائی اور کمزور معیشت کی بنیادی وجہ سابقہ ادوار کی لوٹ مار اور کرپشن ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سابقہ ادوار میں کرپشن کو قانونی طریقے سے تحفظ فراہم کیا گیا، عمران خان ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ ہمارا مقابلہ ایک مافیا سے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 4 دسمبر 2002 کو انگریزی اخبار میں ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد موٹر وے کی لاگت 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، موٹر وے کی کل آمدن 45 کروڑ روپے ہے جبکہ ہم نے 60 ارب ڈالر کی یہ موٹر وے بنائی۔ وفاقی وزیر ن, کہاکہ عمران خان سڑکوں کے خلاف نہیں، وہ کرپشن کے خلاف ہیں جو سڑکوں کے نام پر کی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب لاہور اسلام آباد موٹر وے کا معاہدہ ہو رہا تھا، اسی وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدے جا رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ (ن )لیگ نے سڑکوں کے نام پر بہت بڑی کرپشن کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بدقسمتی سے لوٹ مار کے ذریعے حاصل کیا جانے والا پیسہ ملک میں بھی نہیں لگایا، یہ بیرون ملک منتقل کیا گیا، موٹر وے پر ڈائیو کمپنی کو صرف دو ارب ڈالر ہم نے سود کی مد میں ادا کئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ موٹر وے ضرور بننی چاہئے، سڑکوں کے بغیر ترقی کا تصور ہی نہیں، ن لیگ نے سڑکوں کی آڑ میں کرپشن کا کاروبار شروع کیا جس کی وجہ سے ملکی معیشت کمزور ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ملک میں وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین مل کر کرپشن کریں گے تو پھر قومیں تباہ ہوتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 1947ء سے 2008ء تک 65 سالوں میں پاکستان کا قرضہ 6 ٹریلین تھا، آصف علی زرداری اور نواز شریف نے 2008ء سے 2018ء تک اس قرضے کو 27 ٹریلین تک پہنچا دیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تین سالوں میں 10 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا، ہم جب بھی سابقہ ادوار کے بجلی، سڑکوں یا ترقی کے منصوبے دیکھتے ہیں تو کرپشن کا ایک پہاڑ سامنے آتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ شریف فیملی اور زرداری فیملی نے پاکستان سے لوٹی گئی دولت بیرون ملک منتقل کی، شہباز شریف پر 25 ارب روپے کرپشن کا مقدمہ ہے، یہ رقم شہباز شریف کے ملازمین کے اکائونٹس سے انہیں منتقل کی گئی، یہ وہ مقدمات ہیں جن میں لوٹی ہوئی رقوم کا ہمیں علم ہے، اس کے علاوہ لوٹی گئی رقوم کا ہمیں پتہ ہی نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ہم قرضے واپس کرنے کیلئے مزید قرض لیتے ہیں تو اس سے ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے، سابقہ دور میں پاکستان کے ساتھ بہت ظلم کیا گیا، پاکستان کے عوام کا خون نچوڑا گیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اس کرپشن کے خلاف تھے جو سڑکوں کے نام پر کی گئی،ن لیگ نے شاہراہوں کی تعمیر پر بہت زیادہ کرپشن کی، انہوںنے کہاکہ جب لاہور اسلام آبادموٹروے بنائی جا رہی تھی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ خریدے گئے،شریف خاندان نے شاہراہوں کی تعمیر کو اپنا کاروبار کا ذریعہ بنایا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 10ارب ڈالر کے قرضے واپس کیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں