میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہرقائدمیں جگہ جگہ مویشی منڈیاں ،پولیس،انتظامی ادارے خواب خرگوش میں مگن

شہرقائدمیں جگہ جگہ مویشی منڈیاں ،پولیس،انتظامی ادارے خواب خرگوش میں مگن

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

عید قرباں جوں جوں قریب آتی جارہی ہے شہر کا ماحول بھی تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ شہر کے مختلف مصروف چوراہوں اور شاہراہوں کے اطراف فٹ پاتھوں پر قربانی کے بکرے فروخت کیلئے گھمائے جانے لگے ہیں جبکہ شہر کے مضافاتی علاقوں اور کچی آبادیوں میں بھی چھوٹی منڈیاں بن گئی ہیں جس میں گائے، بیل اور بکرے لائے جارہے ہیں جبکہ پولیس وشہری انتظامیہ خواب خرگوش میں مگن ہیں۔عید الاضحی کی آمد سے قبل مزاد قائد کے اطراف، بلاول چورنگی، کلفٹن، ڈالمیا روڈ اور ڈیفنس سمیت کئی علاقوں میں بیوپاری فٹ پاتھوں پر خوبصورت اور فینسی بکرے فروخت کیلئے لے آئے ہیں جو مہنگے ہیں لیکن خوبصورتی کی وجہ سے ایسے خریدار ان بکروں کی جانب راغب ہورہے ہیں جن کے پاس عید تک بکرے رکھنے کا انتظام ہے اور وہ فوری طور پر خریداری کرسکتے ہیں۔سپرہائے وے، بھینس کالونی، مواچھ گوٹھ اور ملیر کی مویشی منڈیاں دور ہونے کی وجہ سے خریدار ان فٹ پاتھوں سے ہی بکرے خرید رہے ہیں، جبکہ زیادہ تر والدین بچوں کی پسند کے مطابق ہی بکرے خریدتے ہیں۔بکرے فروخت کرنے والے بیوپاریوں نے بتایاکہ عید کے قریب کم آمدن طبقے کی ضرورت کے مطابق نسبتاً سستے بکرے بھی لے آئیں گے۔ سڑک کنارے بکرے فروخت کرنیوالے اکثرایسے کسان اور چھوٹے بیوپاری ہیں جو منڈی کا کرایہ اور ٹرانسپورٹ انٹری فیس ادا نہیں کرسکتے، جبکہ بعض بیوپاری ایسے بھی ہیں جو فارمز سے کمیشن کے عوض بکرے فروخت کررہے ہیں۔دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں کیماڑی، شیریں جناح کالونی، منگھو پیر، قصبہ کالونی، گڈاپ، کورنگی، اورنگی ٹائون، عیسی نگری، لیاقت آباد 10 نمبر، نیو کراچی 6 نمبر، برنس روڈ، قیوم آباد، حقانی روڈ سمیت کئی علاقوں میں چھوٹی چھوٹی منڈیاں بھی قائم ہورہی ہیں، جس میں گائے، بیل اور بکرے بیچنے کیلئے کھڑے کردیئے گئے ہیں۔ان منڈیوں سے منسلک بیوپاریوں نے بتایاکہ شہری علاقوں میں انہیں کرایہ اور منڈی فیس جیسے اخراجات ادا نہیں کرنے پڑتے، پانی اور چارے کے اخراجات بھی منڈی سے کم ہوتے ہیں اور وہ منڈی سے نرخ کم رکھتے ہیں جس سے انہیں بھی فائدہ ہوتا ہے اور گاہک کو کم قیمت کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹ کرائے کی مد میں بھی بچت ہوتی ہے۔عید قرباں جوں جوں قریب آئے گی توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ فٹ پاتھوں پر بکرے بیچنے والے بیوپاری آبادیوں میں بھی چکر لگانے لگیں گے جبکہ چھوٹی منڈیوں کا دائرہ بھی پھیلتا چلا جائے گا۔دوسری جانب پولیس و شہری انتظامیہ بدستورخواب خرگوش میں مگن ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں