کراچی میں لاک ڈائون کیخلاف سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کاہنگامہ
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اراکین اسمبلی نے کورونا پابندیوں کے خلاف ایوان میں اسپیکر کی نشست کے سامنے کھڑے ہوکر شدید احتجاج کیا اور حکومت پر سنگین الزامات بھی عائد کیے۔ اطلاعات کے مطابق آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں ایم کیو ایم کے اراکین نے کورونا ایس او پیز کے نام عائد ہونے والی تجارتی پابندیوں کی شدید مخالفت کی۔ایم کیو ایم اراکین کو ایوان میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اراکین اپنی نشستوں سے احتجاجاً کھڑے ہوئے اور اسپیکر کی نشست کو گھیر کر شدیدنعر ے بازی احتجاج ریکارڈ کرایا۔ایم کیوایم اراکین بینرز تھامے اسپیکر ڈائس کیسامنے کھڑے رہے، جس پر انہیں آغا سراج درانی نے اپنی نشستوں پر بیٹھنے کا مشورہ بھی دیا۔آغا سراج درانی نے کہا کہ ‘پہلے سوال جواب ہوں گے اْس کے بعد آپ کو بولنے کا موقع دیاجائیگا، میں کوئی ڈکٹیشن نہیں لوں گا’۔ انہوں نے احتجاج پر ریمارکس دیے کہ ‘آپ (ایم کیو ایم والے) ہاؤس کی کارروائی کو چلانا نہیں چاہتے، آپ کی آواز کوئی نہیں دبائے گا اور میں ایسا کیوں کروں گا؟’۔ایم کیو ایم اراکین نے کہا کہ ‘کراچی میں لاک ڈاؤن کی آڑ میں تاجروں کے ساتھ بہت زیادہ ناانصافی ہورہی ہے’۔ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کنور نوید جمیل نے کہا کہ ‘اسپیکرپر واضح کردیا کہ تاجروں کے مسائل حل ہونے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، سندھ حکومت کو کراچی والوں کو بھی شہری سمجھنا ہوگا، یہ باہرسیکرپٹ افسران لاکرمحنت کشوں کی جیبیں خالی کراتے رہیں گے’۔کنور نوید جمیل نے سندھ حکومت سے متاثر تاجروں اور شہریوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ بھی کیا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی مکیش کمار نے کہا کہ ‘کوروناکے ساتھ اگر ایم کیوایم والے پانی کی قلت کے خلاف آواز اٹھاتے تو ہم اْن کی مکمل حمایت کرتے کیونکہ کورونا کاتدارک اور پانی کی قلت کا مسئلہ دونوں بہت اہم اور ضروری ہیں’۔مکیش کمار نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین کو مخاطب کرتے ہوئے ماسک پہنے کی تجویز دی اور کہا کہ ‘آپ لوگ کورونا کی بات تو کررہے ہیں مگر ایس او پیز فالو نہیں کررہے، ایم کیوایم والے پہلے ماسک پہنیں پھراحتجاج کریں’۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے ایم کیوایم اراکین کے احتجاج پر اجلاس جمعہ تک ملتوی کردی۔