لیاری میں غیرقانونی تعمیرات ایس بی سی اے خاموش
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سسٹم مافیا کی من مانیاں بلا روک ٹوک جاری ریاست و ریاستی اداروں کی مجرمانہ غفلت و چشم پوشی نے حالات کو مزید گھمبیر بنادیا سسٹم مافیا نے لیاری کو نشانے پر رکھ لیا لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ زوروشور سے جاری بیلگام بلڈر مافیانے ایس بی سی اے اور متعلقہ پولیس کو لاکھوں کروڑوں رشوت بطور نذرانہ دے کرا کھلی اجارہ داری قائم کر لی انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سنگولین نیوکمارواڑہ میں پلاٹ نمبر 3268 غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہے جس سے اہل محلہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔زرائع نے بتایا کہ پلاٹ نمبر 3268 کی کسی بھی سرکاری ادارے سے نہ ہی تو این اوسی لی گئی اور نہ ہی نقشہ منظور کرایاگیا جو کہ نہ صرف ادارتی بلکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ دوسری طرف ایس بی سی اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔زرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جب ایس بی سی اے میں رابطہ کیاگیا تو ایک اہلکار نے اعتراف کیا کہ پلاٹ نمبر 3268 پرغیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے لاکھوں کروڑوں بطور رشوت بھتہ وصولی کے تحت خاموشی اختیار کرنے کی ہدایت ملی ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ مذکورہ پلاٹ کے حوالے سے کورٹ میں کیس زیرسماعت ہے اس لیے ایس بی سی اے اور پولیس نے بھاری نذرانے کے عیوض قانونی تقاضے پورے کئے اور غیرقانونی تعمیرات کی اجازت دی اس سلسلے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لینڈ اور اسکرونٹی اینڈبلڈنگ پلان کی خاموشی بھی لمحہ فکریہ ہے ذرائع کا کہناہے کہ ہنگامی و ایمرجنسی و افراء تفری بنیاد و ں پر کام کی وجہ سے بنیاد و دیگر مراحل غیرمعیاری و کمزور طرز پر ڈالی جاری ہیں جس سے اطراف میں واقع گھروں اور مکینوں کی جان و مال کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس پر علاقہ مکینوں میں شدید تشویش و غم وغصہ پایا جاتا ہئے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔