سندھ بلڈنگ میں کرپٹ مافیا نے وبائی شکل اختیار کرلی
شیئر کریں
(رپورٹ :جوہر مجید شاہ ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کرپٹ مافیا نے اپنے سرکاری عہدے منصب فرائض کوآصف رضوی نے بادشاہ و بازی گر کھلاڑی کا روپ دھار لیا، بیک وقت 3 زونز ٹاؤنز کا چارج لیکر مالا مال عہدے کو مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کردیا۔لانڈھی،کورنگی،بن قاسم زون،ٹاؤن کو خلاف قانون و ضابطہ بھاری وصولیوں کے عوض غیرقانونی تعمیرات کے ماڈل میں تبدیل کردیا۔ مذکورہ علاقوں میں راشی افسران کا راجقائم ہے۔احسن اور ادریس نے سپریم کورٹ سمیت ریاستی و ادارتی قوانین کورٹ کی دھجیاں بکھیر دی۔ ادھر دوسری طرف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی موجودہ طاقتور سسٹم مافیا نے ادارے کے تمام شعبوں میں اپنا نیٹ ورک مزید مؤثر بنالیا، ادارے کی کرپٹ و راشی مافیا نے اپنے مضبوط و منجھے ہوئے تجربہ کار کرپٹ فرنٹ مین،لائن کھلاڑیوں کو خلاف ضابطہ بیک وقت کئی علاقوں کا چارج دے ڈال۔آصف رضوی کو خلاف قانون بیک وقت3 زونز، ٹاؤنز کا چارج دیکر اعلیٰ عدلیہ سمیت سرکاری قواعدِ و ضوابط کو کھڈے لائن لگا دیا۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذکورہ تینوں زونز ٹاؤنز میں’’سمع جیلانی‘‘ کو بطور فرنٹ مین کھلاڑی اتار رکھا ہے جسے ہفتہ،ماہانہ،لاکھوں کروڑوں کا ٹاسک دے رکھا ہے۔ سمیع جیلانی نے مذکورہ علاقوں کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے اور ان علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا بے لگام ہے، ان علاقوں سمیت علاقائی مکینوں کیلئے کرپٹ ادارتی و بلڈرمافیا کسی عذاب سے کم نہیں۔ ادھر ادارتی اندرونی و علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذکورہ سرکاری مافیا نے تمام حدیں پار کرتے ہوئے جعلی و بوگس نقشے،چلان بھی بنا رکھے ہیں، جو نہ صرف اپنے عہدے فرائض اختیارات کا یکسر غلط ناجائز استعمال ہے بلکہ سرکار سمیت اعلیٰ عدلیہ کو بھی دھوکا دہی کے مرتکب ہیں۔ مذکورہ بالا افسران جعلی کاغذات کے نام پر اپرول منظوری کے نام پر لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگاتے ہوئے نہ صرف کار سرکار میں مداخلت کے مرتکب بھی ہو رہے ہیں، جبکہ اپنی جیبیں، بینک بیلنس،غیرقانونی اثاثہ جات اپنا معیار زندگی بلند کرنے میں مگن ہیں۔ جبکہ دوسری طرف سرکار کو آمدنی کی مد میں لاکھوں کروڑوں کا چونا و جھٹکا دیا جا رہا ہے۔ مذکورہ مافیا نے اس دھندے کو پروان چڑھاتے ہوئے ایک جانب شہر اور شہریوں سے انکے بنیادی انسانی حقوق چھینے کیساتھ سلب کر لیے ہیں تو دوسری جانب شہر کا انفرا اسٹریکچر بھی تباہ و برباد کر دیا۔ ساتھ یوٹیلیٹی سروسز کی عدم دستیابی اور پامالی کا سہرا بھی اس مافیا کے سر ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔