میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں کچرے کے بعد نالوں پر پیپلز پارٹی کی دہری سیاست

کراچی میں کچرے کے بعد نالوں پر پیپلز پارٹی کی دہری سیاست

ویب ڈیسک
پیر, ۹ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ ) کراچی میں کچرے کے بعد نالوں پر پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے دہری سیاست کا آغاز کردیاہے ایک طر ف وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی صدرات اجلاس میں سول و عسکری قیادت کے سامنے نالوں پر تجاوزات ہٹانے پر متفقہ لائحہ عمل مرتب کرنے اور بلاامیتاز کارروائی کی منظوردی گئی اور کہا گیاتمام اعتراضات دور کردیا گیا ، کراچی کے نالوں پر قائم 14ہزارکی قربانی دیکر 45لاکھ گھروں کا ڈوبنے نہیں دیا جائے گا اس ضمن میںپہلے مراحلے تجاوزات کے خلاف آپرہش منظورکالونی نالے سے شروع کرنا کا باقاعدہ اجازت اور منظوری وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدرات سول او ر عسکری قیادت کے اجلاس میں کیا گیا ہے ، لیکن صوبائی تعلیم سعید غنی اور اس کے بھا ئی فرحان غنی نے منظور کالونی اور محمودآباد نالے پر تجاوزات ہٹانے میں رکاوٹ بن گئے اور اعلان کیا ہے کہ وہ تجاوزات کے نام پر غریبوں کے مکانات مسمار ہونے نہیں دیں گے ایک احتجاجی مظاہرے کے انعقاد پر تجاوزات کا آپریشن روکوانے میں عارضی طور پر کامیاب ہوگئے پولیس کی نفری فراہم کرنے سے معذوری ظاہر کیا گیا صوبائی حکومت نالوں پر قائم تجاوزات ہٹانے سے انکار کیا ، پھر متاثرین کے آبادی کاری کے لئے زمین دینے سے صاف انکار کردیا ہے اور مالی امداد بھی دینے سے معذرت کرلیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے نالوں کی صفائی ، تجاوزات ہٹانے اور کام کا آغاز کیا توپیپلز پارٹی کچرے کی طرز پر رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش مسلسل جاری ہے ،وفاقی حکومت کی جانب سے نالوں کی صفائی ، تجاوزات ہٹانے، نالوں کی تعمیرات، متاثرین کی آبادی کاری پر مکمل منصوبہ بریگیڈئر شہزاداور ان کی حاضرسروس ٹیم تمام کاموں کی نگراں ہوں گے،واضح رہے کہ بارش کے دور ڈوب کر مرنے اور مالی نقصان سے گھروں کوبچایا جائے گابروز جمعہ 5نومبر 2020ء کے عین تجاوزات کے خلاف آپریشن سے ایک روز قبل امن وامان کا مسئلہ پیدا کرکے پولیس کو کارروائی روک دیا اور آپریشن موخر کرنا پڑا بدقسمتی یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے جانب سے سعید غنی کے سگے بھائی فرحان غنی کی قیادت میں منظور کالونی میں ایک احتجاجی مظاہر ہ کیا اورمکانا ت گرانے کا حکم روک جائے فرحان غنی کا کہناتھا کہ وہ تجاوزات کے نام پر غریب لوگوں کے مکانات نہیں گرانے دیں گے بدقسمتی یہ ہے کہ محمودآبا دمیں چائناکٹنگ کی آڑ میں کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی زمین واگزار کے آپریشن بھی سعید غنی کی وجہ سے روک دیا گیا تھا اور انہوں نے یقین دہلانی کرایا تھا کہ وہ ایک بھی مکان نہیں گرنے دیں گے اس شرائط پر چائنا کٹنگ کے قابضین بے سعید غنی کو الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا تھا اور یہاں سے منتخب ہوئے تھے سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے انہوں نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر کراچی میں 15ہزار مکانات گرانے کا حکم عدولی کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وزرات کی قربانی دیں سکتے ہیں لیکن وہ مکانات نہیں گرائیں گے اس ضمن میں 14ہزار خاندان کی آباد کاری وفاقی حکومت عملدآمد کرنے کی ذمہ داراپنے پاس لے لیاہے ،صوبائی حکومت نے متاثرین کی آباد کاری کے لئے زمین دینے سے انکار کرنے پر اب متاثرین کو فی کس خاندان کو تین تین لاکھ روپے کیس ادائیگی کیا جانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے اور مجموعی طور پر متاثرین کو امدادی پیکج بھی پانچ ارب روپے وفاقی حکومت ادائیگی کریں گی منظور کالونی سمیت دیگر علاقوں میں مجموعی طور 800گھر تجاوزات قراردیا گیا ہے جن میں بعض لیز مکانات موجود ہے اور دیگر تمام غیر قانونی آباد ہیںنیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کراچی کا 42بڑے نالے سمیت 512دیگر نالوں کامکمل سروے کرکے شہر کے تین برساتی نالے پر قائم 32کلومیٹر تجاوزات ہٹانے اور تعمیرات کا بڑا منصوبہ پر سروے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، منصوبہ پر 5ارب سے ذائد خرچ ہونے کی توقع ہے،یہ مکمل اخٓراجات وفاقی حکومت کریں گی ،جبکہ کچرا ہے کہ ختم ہونے کا نام نہیں سڑکوں ، شاہراہوں ، پلوں ، انڈر پاسز ،گلیاں ، فٹ پاتھوں، گرین بیلٹ کی صفائی پر 10ارب روپے عوام کا خرچ ہونے کے باوجود کراچی اب بھی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوچکا ہے جگہ جگہ کچراکا دھیر نظر آتا ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت نے کچرا اٹھانا اور ٹھکانے لگانے کا نظام بلدیاتی اداروں سے چھین کو سندھ سولڈ ویسٹ مینجنٹ بورڈ کی تشکیل کرکے دیدیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں