کراچی کے پانی کا منصوبہ 65ملین گیلن یومیہ ایک بار پھر منسوخ کردیا گیا
شیئر کریں
( رپورٹ ۔اسلم شاہ)سندھ حکومت کی جانب سے ایک بار پھرکراچی کے پانی کا منصوبہ 65ملین گیلن یومیہ ختم کردیا گیااس ضمن میںصوبائی حکومت محکمہ بلدیات کے افسر نے تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ پانی اور سیوریج کے کئی منصوبہ پر ورلڈ بینک ٹیم کام کررہی ہے لیکن اس میں 65ایم جی ڈی کا منصوبہ شامل نہیںہیں صوبائی سیکریٹری بلدیات نجم شاہ کی صدارت حالیہ اجلاس میں 8منصوبہ کی بر یفنگ میں 65ایم جی ڈی شامل نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے اور منصوبہ منسوخی کے بارے میں افسران نے دریافت کیا تو بتایا گیا کہ منصوبہ عملی طور پر منسوخ کردیا گیا ہے اس منصوبہ پروجیکٹ ڈائریکٹر ظفر پیلجو کو دوبارہ تعینات کیا تھا اس سے قبل سابق مینجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ نے ٹیکنک20نومبر 2018ء میں ٹیکنکل بنیاد پر منسوخ کرنے کی سفارش پر سابق چیئرپرسن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سندھ ناہیددرانی نے منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اس منصوبہ کی لاگت 11,165.8ملین روپے لگایا گیا تھا ،اس پروجیکٹ پرتاحال کام بند ہے، اس پروجیکٹ کے دو حصوں کا کنٹریکٹ پر دیدیا گیا ہے جس میں تعمیراتی کام کا کنٹریکٹ نیشنل لاجسٹک سیل کو دو ارب روپے دیا گیا اور 18ماہ کی قلیل مدت میں جو ن 2019میں مکمل کیا جانا تھا 104ملین روپے 50فیصد موبائلز انڈونس فنڈز میسرز NLC،کو پیکج ون اور 140ملین روپے میسرز حاجی سراج الدین سومر کو دوسرے حصے کی ایڈونس ادائیگی کردی گئی لیکن منصوبہ کی ابتداء میں بعض خامیوں کی نشاہدی واٹرکمیشن نے کیا جس میں پروجیکٹ کی فراہمی اب پر پانی صاف کرنے کا فلٹریشن کا نظام نہ ہونے، بجلی کی تنصیبات ، پمپنگ ، اور ملیر سعود آباد ،لانڈھی ،کورنگی اور صنعتی ایریا کو پانی کی سپلائی کا متبادل نظام نہیں رکھا گیا تھا سندھ حکومت کی جانب سے چیف سیکٹری سندھ ممتاز علی شاہ کے دستخط سے جاری ہونے واہے حکمنامہ میں چیف انجینئر بلک واٹر سپلائی مین ٹرنک ظفر پلیجو کو پروجیکٹ ڈائریکٹر 65ملین گیلن یومیہ کا اضافی عہدے پر تعینات کردیا ہے قبل ازیں سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ واٹر کمیشن سندھ کی ہدایت پر برطرف ہونے والے پروجیکٹ ڈائریکٹر ایم جی ڈی کو سندھ حکومت نیایک حکمنامہ کے تحت دو سال کے بعد تعیناتی کے احکامات جاری کیا ہے ، ظفر پلیجو کو کمیشن فرائض کی ادائیگی میں عملدآمد نہ کرنے پر نااہل ، ناکارہ قراردیتے ہوئے پروجیکٹ سے ہٹادیا گیااس سے قبل سکندر زرداری، حسن اعجاز کاظمی، مصباح الدین فرید اور ظفر پلیجو تعینات رہے، یہ منصوبہ مکمل طور پر سندھ حکومت کی مالی مدد سے تیا ر کیا گیا ہے ،منصوبہ میں مجموعی طور پر 21کلومیٹر میں 16کلومیٹر ہالیجی سے پیپری تک اوپن کینا کی تعمیر کیا جا نا ہے اور نیشنل لاجسٹک سیل نے صرف 15فیصد تعمیراتی کام مکمل کرنے کا دعوی کیا ہے،اس باری میں ظفر پلیجو کا کہنا ہے کہ ان کا حکمنامہ مجاز ادارے نے کیا ہے، کمیشن کو ہٹانے کا اختیار نہ تھا جب میں عمرہ کی ادائیگی پر تھا تو مجھے عہدے ست ہٹادیا گیا تھا نمائندہ جرات کے سوال پر انہوں نے کہناتھا کہ میرے بعد کام بند ہوگیا جلد ہی منصوبہ پررکاوٹ کو دور کرکے کام کا آغاز کریںگے،واضح ہوچکا ہے کہ 40سال سے پانی کا کوٹہ کے مطابق پانی فراہم سے کراچی کے شہریوں کو محروم کردیاگیا ہے واضح رہے کہ سابق صدر ضیاء الحق کے دور میں 1200کیوسک پانی کراچی کو ملنے والا کوٹہ آب کا منصوبہ 1980ء کے معاہدے کا مکمل نہ ہوسکا کراچی میں پانی کا بحران دن بدن شدت اختیار کررہا ہے