واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ملنے والا فنڈ کہاں جاتا ہے؟ سوالات اٹھنے لگے
شیئر کریں
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا برا حال ہے، بارشوں کے بعد صورت حال مزید خراب ہو چکی ہے، اس پس منظر میں سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو ملنے والا فنڈ کہاں جاتا ہے؟تفصیلات کے مطابق شہر میں سیوریج لائنز سالوں پرانی ہونے کے باعث جگہ جگہ دھنسنے اور لیک کرنے لگی ہیں، ایف بی ایریا، دستگیر، عائشہ منزل بلاک 10 میں صورت حال نہایت خراب ہو چکی ہے۔عزیز آباد بلاک 2، گلبرگ بلاک 14 میں بھی ابتر صورت حال ہے، سیوریج کی لائن کی لیکج کے باعث پانی سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہو جاتا ہے، گلبرگ میں پلے گراؤنڈ کے باہر بھی سیوریج کا پانی جمع ہے۔سیوریج کے پانی سے نہ صرف شہریوں کو آنے جانے میں مشکلات اور آمد و رفت متاثر ہے بلکہ کئی دن سے پانی کھڑا ہونے کے باعث کئی جگہ سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں۔ادھر فوڈ اسٹریٹ پر کھانا کھانے آنے والے شہری بھی سیوریج کے پانی سے نہ بچ سکے ہیں، فیڈرل بی ایریا بلاک 14، حسین آباد اور جاوید نہاری کے سامنے گٹر ابل پڑے ہیں، شاہراہیں سیوریج کے پانی کے باعث تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑنے لگیں۔پندرہ دن گزرنے کے باوجود واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا ادارہ نکاسی کا کام نہ کر سکا، سیوریج کے پانی کے باعث نئی تعمیر سڑک پر بھی گڑھے پڑ گئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد سے سیوریج کا پانی جمع ہے لیکن واٹر بورڈ کے افسران اور ایکس سی این صفائی کے لیے رشوت طلب کر رہے ہیں۔