میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسمارٹ لاک ڈائون ختم ،مارکیٹوں کے پرانے اوقات کار بحال

اسمارٹ لاک ڈائون ختم ،مارکیٹوں کے پرانے اوقات کار بحال

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائی گئی پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈان کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ریسٹورنٹس، مارکیٹوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی ہے، تعلیمی ادارے 15ستمبر سے کھولے جائیں گے، شائقین کے بغیر کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی ۔بزنس سینٹرایکسپو ہالز ریسٹورنٹ، بیوٹی پارلرز، پبلک پارکس10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ میرج ہالز15 ستمبر سے کھولنے کی اجازت ہوگی ۔ کورونا پر قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ میڈیکل اسٹاف نرسز ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور جو انتظامیہ کا سارا عملہ جو ہے اس کی بھی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بے تحاشا محنت کی ہے، پورا اسمارٹ لاک ڈاون کا سسٹم بنایا اور ایک مربوط لائحہ عمل اپنایا جس کی وجہ سے آج بین الاقوامی جریدے بھی پاکستان کا نام ان ممالک میں لے رہے ہیں جن ممالک نے سب سے بہترین کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سب کو دیکھتے ہوئے ہم نے ابھی تک کچھ محدود ایسی معاشی سرگرمیاں تھیں جن کو ابھی تک ہم نے بند رکھا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ہفتے سے مشاورت چل رہی تھی، صوبوں سے بھی بات کی گئی اور این سی او سی کی سفارشات این سی سی کے سامنے رکھی گئیں جس کی روشنی میں آج این سی سی میں کچھ فیصلے کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو تعلیمی ادارے 15ستمبر کو کھولے جائیں گے لیکن اس پر 7ستمبر کو آخری مرتبہ ایک جائزہ لیا جائے گا جس میں وفاقی وزیر تعلیم اپنے صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ مل کر آخری مرتبہ جائزہ لیں گے اور پھر حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس وقت جو تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے لائحہ عمل اپنایا جا رہا ہے، اس سے سیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دینی ہے لیکن ابھی تک یہی ارادہ ہے کہ 15ستمبر تک تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے ریسٹورنٹ اور کیفے میں بہت بڑی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں، ان کی اجرت کا بھی معاملہ تھا اور یہ لوگ بہت مشکل حالات میں تھے، تو آج یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریسٹورنٹ کیفے وغیرہ کو 10اگست کو کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی اور اگلے دو سے تین دن میں ان کے ایس او پیز کو بھی فائنل کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاحت ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں آمدنی کے دیگر مواقع کم پائے جاتے ہیں کیونکہ وہاں انڈسٹری نہیں ہے، زراعت نہیں ہے اور یہ زیادہ تر پاکستان کے شمالی علاقہ جات، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی علاقوں کو 8 اگست کو کھول دیا جائے گا جبکہ تفریحی علاقے جیسے سنیما، پارک وغیرہ ان تمام جگہوں کو بھی 10 اگست کو کھول دیا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے واضح کیا کہ جتنی بھی چیزوں کو ذکر کیا جا رہا ہے ان کے حوالے سے تفصیلی ہدایات مرتب کی جا رہی ہیں، ان کے ایس او پیز تیار کیے جائیں گے اور اسی کے مطابق انہیں عمل کر کے چلنا ہو گا۔ان کا کہنا ہے کہ جن کھیلوں میں جسمانی ٹکرا ونہیں ہوتا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھا جا سکتا ہے، ان کے انعقاد کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن شائقین کو اجازت نہیں ہو گی البتہ ٹورنامنٹس اور میچز وغیرہ کو منعقد کرانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔اسد عمر نے واضح کیا کہ کبڈی، کشتی، رگبی، باکسنگ وغیرہ جیسے کھیلوں کے انعقاد کی اجازت نہیں ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ان ڈور اسپورٹس اور ان ڈور جم ان کو بھی کھیلوں کے مقابلوں کی طرح 10 اگست سے کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں فضائی سفر اور ریلوے کو دو مختلف نوعیت کی قدغن کا سامنا تھا، ایک تو یہ کہ کتنی ٹرینیں اور فلائٹ چل سکتی ہیں اور دوسرا یہ کہ وہ کن ٹرین اسٹیشن یا ہوائی اڈے تک جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ قدغن ختم کی جا رہی ہے اور ایئرلائن اور ریلوے کو اب کسی بھی اسٹیشن/ہوائی اڈے پر رکنے اور وہاں سے چلنے کی اجازت ہو گی جبکہ ایئرلائنز بھی اپنی کمرشل ضروریات کے مطابق فلائٹس چلا سکتی ہیں اور اس پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ ٹرین اور فلائٹس میں کتنی سیٹ چھوڑ کر مسافر کو بٹھانا ہے، یہ بندش ستمبر کے آخر تک برقرار رکھی جائے گی اور اس وقت دوبارہ صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا لیکن اس وقت اندازہ یہی ہے کہ یکم اکتوبر سے یہ صورتحال بھی نارمل کردی جائے گی۔اسد عمر نے کہا کہ سڑکوں کی ٹرانسپورٹ کو بھی 10اگست سے کھولا جا رہا ہے، تمام بندشیں ختم کی جا رہی ہیں لیکن اس پر بھی ایس او پیز لاگو ہوں گے جبکہ میٹرو وغیرہ میں کھڑے ہو کر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ شادی ہال بھی 15ستمبر سے کھولے جا سکتے ہیں اور ہوٹل بھی شادی کے فنکشن کر سکتے ہیں جبکہ بزنس سینٹر، اسپاز، بیوٹی پارلرز وغیرہ کو بھی 10اگست سے کھولا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے بزرگوں اور مقدس ہستیوں کے مزار بھی کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے تاہم اگر وہاں کوئی ایسا عرس ہوتا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد متوقع ہے تو اس کے لیے صوبائی انتظامیہ سے اجازت لینا ہو گی۔انہوں نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بھی کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اب ایس او پیز کے ساتھ ایک سے زائد افراد موٹر سائیکل پر سفر کر سکیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ مارکیٹ اور دکانیں کھلنے کے اوقات کار اور ہفتے میں چھٹی والے معاملہ جیسے کورونا آنے سے پہلے تھا اور جو ان کا دائرہ کار تھا، وہ اب اسے پرانے نظام کے تحت معمول کے مطابق چلا سکتے ہیں اور اب یہ پابندی ختم کی جا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک میںکورونا وباء کے حوالے سے کافی بہتری آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے خاص کرم سے ہمارے خطے میں بہتری آئی ہے۔ ایران میں وباء کی دوسری لہر جاری ہے اور ہلاکتیں زیادہ ہورہی ہیں۔ بھارت میں کورونا سے صورتحال بہت خراب ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عوام کے تعاون کے بغیر کورونا وباء پر قابو نہیں پایا جاسکتا تھا اب بھی عوام کے تعاون کی ضرورت ہے عوام احتیاطی تدابیر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ 14 اگست کے حوالے سے ہمارے خصوصی انتظامات ہورہے ہیں اس کیلئے بھی احکامات جاری کیے جارہے ہیں۔ ہم یوم آزادی کو جوش و خروش سے منانا بھی چاہتے ہیں تاہم احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔ اس کے بعد محرم آرہا ہے اس کیلئے علماء کے ساتھ مشاورت کے بعد ایس او پیز بنائی جاچکی ہیں اس وقت دنیا کہہ رہی ہے کہ کورونا کی صورتحال میں پاکستان نے جس طرح احسن اقدامات کیے دنیا اس سے سبق سیکھے یہ اس لئے ہوا ہے اس کامیابی کے ہیروز عوام ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں