ضوابط کی خلاف ورزی پر مارکیٹوں ، فیکٹریوں کو بند کردینگے،وزیر اعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث آئندہ چند روز کے دوران پاکستان میں اموات بڑھیں گی جبکہ ایس او پیز کی خود نگرانی کروں گا، جس صوبے میں ایس اوپیزپرعملدرآمد نہیں ہوگا ایکشن لیں گے اور مکمل بند کردیا جائے گا۔ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سختی کا وقت آ گیا ہے۔ اپوزیشن کی تنقید سے ایسے لگتا ہے، یہ چاہتے ہیں کورونا سے زیادہ اموات اور معیشت بیٹھ جائے، اپوزیشن لیڈر لندن سے بھاگے بھاگے پاکستان آئے اورماسک نہیں پہنا ہوا تھا، اپوزیشن لیڈرنے یہ امید لگائی کہ اب میں کمپیوٹرکے سامنے بیٹھ کربتاؤں گا کیا ہوگا۔کورونا صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے ہم نے بھارت جیسالاک ڈاؤن نہیں کیا۔ لاک ڈاؤن کیدوران بھارت کے 84 فیصد گھرانوں کی آمدن کم ہوئی۔ ہمسایہ ملک میں تین کروڑ نوجوان لوگ بیروز گار ہو گئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت میں امیرطبقے کولاک ڈاؤن سے فرق نہیں پڑا، پہلے دن سے کہہ رہا تھا غریب لوگوں کا سوچنا ہو گا، ہم اس لیے بچے کیونکہ ہم نے پوری طرح لاک ڈاؤن نہیں کیا۔ احساس کیش پروگرام میں 120ارب روپیہ تقسیم کیا، اس وجہ سے ہمارے بھارت جیسے حالات نہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں لوگوں کو غربت سے بچانا ہے۔ اپوزیشن نے پہلے 4ہفتیبہت تنقیدکی۔ لاک ڈاؤن کیاثرات غریب پرپڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وائرس اوپرجارہا ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ آئندہ چند روز کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ دنیا بھر کے حالات کو دیکھنے کے بعد سمارٹ لاک ڈاؤن کو ترجیح بنایا۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگ ایس اوپیزپرسب عمل کریں۔ اگرہم احتیاط نہیں کریں گے تو ہسپتالوں پرپریشربڑھتا جائے گا۔ نیویارک کے ہسپتالوں میں بھی وینٹی لیٹرزکی کمی ہوگئی ہے۔ اگر ایک محلے میں وائرس پھیلے گا تواس پورے محلے کوبند کردیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے ملک کے ایس اوپیز کا جائزہ لوں گا، وزیراعظم ہاؤس سے صورتحال کو مانیٹرکرونگا۔ میرے پاس روزانہ کی بنیاد پررپورٹ آئے گی، جس صوبے میں ایس اوپیزپرعملدرآمد نہیں ہوگا ایکشن لیں گے، صوبے کومکمل بند کردیا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری عوام بڑی لاپرواہی کر رہی ہے، خطرناک سوچ ہے، اگلے ماہ کورونا کی صورتحال عروج پرجاسکتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکرہے ہمارے مغرب سے بہترحالات ہے۔عمران خان نے کہا کہ 70 سالوں میں پاکستان میں ہیلتھ سسٹم پرخرچ نہیں کیا گیا۔ صاحب اقتدار کو کھانسی آتی تھی توبیرون ملک علاج کے لیے جاتے تھے، صاحبِ اقتدارکوہیلتھ سسٹم کی فکرہی نہیں تھی۔ ان کے پریشر کا مقصد اپنی کرپشن بچانا ہے، لوگ مشکل میں ہیں لیکن اپوزیشن حالات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جیسے جیسے اموات بڑھ رہی ہے، کہا جا رہاہے حکومت کی پالیسیاں ٹھیک نہیں۔