بارہ وزارتوں میں خلاف ضابطہ تعیناتیوں کاانکشاف ، وزیر اعظم کا سخت نوٹس
شیئر کریں
وفاقی کابینہ کے اجلا س میں بارہ وزارتوں میں خلاف ضابطہ تعیناتیوں کاانکشاف ہوا ہے جس پر وزیر اعظم نے سخت لیتے ہوئے مزید وزارتوں سے بھی اعداو شمار طلب کرلئے ہیں جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے ، اپوزیشن نے ریکو زیشن دی اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ،حکومت کو اس وقت کورونا کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے ،آئینی ترمیم کے لیے کسی بھی پارٹی کے پاس تعداد ہوئی تو ضرور ہو جائے گی۔ منگل کو وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کابینہ اجلاس کا ایجنڈا 7نکاتی تھا،کابینہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات تجاویز پیش کی گئیں،39تجاویز اعظم سواتی نے پیش کی ،وزیراعظم عمران خان نے تجاویز کو سراہا۔وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ پی ٹی آئی واحد سیاسی حکومت ہے جو انتخابی عمل اور نتائج کو مکمل شفاف بنانا چاہتی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی،وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے کا ملکی معیشت اور ترقی میں کلیدی کردار ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کپاس کی امدادی قیمت کے تعین کیلئے اقدامات کی ہدایت کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل کمیشن برائے سٹیٹس آف وومن کے ارکان کے ناموں کی منظوری دی گئی ،وفاقی کابینہ نے ادارہ برائے شماریات اور مختلف محکموں میں اہم تعیناتیوں کی منظوری دی ۔ انہوںنے کہاکہ مختلف اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی کیلئے متعلقہ قواعد و ضوابط میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ قواعد و ضوابط میں تبدیلی کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے گا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ کابینہ کو بتایا گیا کہ 12وزارتوں میں خلاف ضابطہ تعیناتیاں کی گئیں،وزیراعظم نے رپورٹ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے مزید وزارتوں سے بھی اعدادو شمار طلب کر لیے انہوںنے کہاکہ تمام وزارتوں سے ایک ہفتے میں تعیناتیوں سے متعلق رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ عوام لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران حفاظتی اقدامات پر عمل کریں،ہر ایک فرد کو قومی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے اپنا کردار اد اکرنا ہے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سماجی فاصلوں کو یقینی بنا کر کورونا وباء سے بچا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے خودریکوزیشن دی اوراسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی،آئینی ترمیم کے لیے کسی بھی پارٹی کے پاس تعداد ہوئی تو ضرور ہو جائے گی۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ حکومت کو اس وقت کورونا کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے ،کورونا وباء کا خطرہ ابھی تک ختم نہیں ہوا، ہمیں ایک دوسرے کو بچانا ہے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک بھر میں احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت 95ارب تقسیم کیے جا چکے ہیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ نے نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسلیٹیشن ٹیکنالوجی کے تمام ملازمین پر لازمی سروسز ایکٹ 1952 کے اطلاق کی منظوری دے دی ہے ، یہ منظوری 6 ماہ کیلئے دی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان بیورو آف شماریات میں ممبر نیشنل اکاؤنٹس اور ممبر مردم شماری کی تعیناتیوں کی بھی منظوری دے دی ہے جبکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے معاملات میں بے قاعدگیوں کی درستی کیلئے آڈٹ کی منظوری دی گئی ہے ۔شبلی فراز کے مطابق سرکاری اداروں میں بہترین افرادی قوت لانے کیلئے ڈاکٹر عشرت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے ، کمیٹی سینئر لیول پر بھرتیوں کے حوالے سے ایک ہفتے میں سفارشات پیش کرے گی۔