پی ایم ڈی سی کیس ،سندھ ،بلوچستان کواسلام آباد ہائی کورٹ سے پہلے فیصلہ سنانے سے روک دیا
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل کمیشن سے متعلق کیس میں سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے پہلے فیصلہ سنانے سے روک دیا۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس سماعت کی۔ اس دوران جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا مقصد میڈیکل تعلیم کے معیار کی بہتری،میرٹ کی بحالی اورنجی کالجزکے بے حساب منافع کو ختم کرنا تھا۔درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ پہلے صرف پی ایم ڈی سی بااختیار ادارہ تھا۔اب پاکستان میڈیکل کمیشن کے زیرانتظام 4 ذیلی ادارے قائم ہیں جس سے پی ایم ڈی سی کے اختیارات تقسیم ہوئے ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کیوں نہ اس کیس کو اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کردیں۔اس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کررکھا ہے جس پر چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ ٹھیک ہے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ کرلے اس کے بعد متاثرہ فریق سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے ۔اس موقع پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ میڈیکل کمیشن تو نجی میڈیکل کالجز کو فائدہ پہنچانے کیلئے بنایا گیا۔سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز سے متعلق جو کارروائی کی اس کو ختم کر تے ہوئے کیس نمٹا دیا۔