گورنر اسٹیٹ بنک کا شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان
شیئر کریں
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرنے شرح سود موجود سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ افراط زر میں اتنی تبدیلی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے ۔تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے غیرملکی جریدے کو انٹرویو میں کہا کہ معاشی سست روی اور افراط زر میں کمی کے درمیان استحکام پیدا کرنا ہوگا جبکہ بچت کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا کیونکہ بچت میں اضافے سے ہی آئی ایم ایف کے قرض سے بچا جا سکے گا۔رضا باقر نے کہا کہ شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے ، افراط زر میں اتنی تبدیلی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں افراط زر کی شرح میں کمی متوقع ہے ، روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ فورسز کے مطابق کی گئی ہے ۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان چین سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ، پاکستان دیگرممالک سے بھی تعلقات میں بہتری چاہتا ہے ۔غیرملکی جریدے کے مطابق پاکستان میں شرح سود اس وقت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے ، جنوری 2018 کے مقابلے میں شرح سود دگنی ہوچکی ہے ۔غیرملکی جریدے کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ افراط زر کی شرح کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا، مہنگائی میں اضافے کی شرح 11 فیصد سے زائد ہوگئی ہے ۔غیرملکی جریدے کے مطابق اے ڈی بی نے پاکستان میں شرح نمو 3 اعشاریہ3 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ پاکستان کے اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہے گی۔