سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر کی ابترصورتحال پرایک بارپھراظہار تشویش
شیئر کریں
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریزنے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ابترانسانی صورتحال پرایک بارپھرگہری تشویش ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرزمیں وزیراعظم عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس بات کااعادہ کیاکہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے کوشاں رہیں گے اوراس کے پرامن حل کے لئے ان کی معاونت کی پیشکش جاری رہے گی۔تنازعہ کشمیر پرسیکرٹری جنرل کے واضح بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے انہیں چون روزہ طویل محاصرے کے بارے میں بریف کیا جس میں اسی لاکھ سے زائدکشمیریوں کومواصلاتی بندش کاسامناہے ۔عمران خان نے پانچ اگست کے بھارت کے غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات کوایک بارپھر مسترد کیا جواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے ۔۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم عمران خان کو یادگاری پینٹنگ بھی پیش کی۔وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بتایا کہ کشمیری 53 دن سے محاصرے میں ہیں اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، تشدد کرکے نوجوانوں کو شہید اور عورتوں کی عصمتیں لوٹی جارہی ہیں، پیلیٹ گنز کے استعمال سے ہزاروں افراد کی بینائی چھین لی گئی ہے ، کشمیر کی پوری قیادت جیلوں میں ہے یہاں تک کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارت کے حامی رہنما بھی قید کرلیے گئے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تکبر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اندھا کر رکھا ہے ، بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کی، نریندر مودی کہتے ہیں کہ یہ سب کشمیر کی ترقی کے لیے کیا، اگر ایسا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی کیا کر رہے ہیں؟عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی صورت حال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے ، کیا بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیری غیر قانونی اقدامات تسلیم کریں گے ؟ کرفیو اٹھے گا تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے ، وادی میں خون کی ندیاں بہیں گی، بھارت لوگوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کررہا ہے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی کشیدہ اور تشویش ناک صورتحال میں اقوام متحدہ کی آزمائش کا وقت ہے ، اقوام متحدہ کو کشمیریوں پر مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لینا چاہیے ، اقوام متحدہ کو کشمیر میں اپنا مبصر بھیجنے کی دعوت دیتا ہوں، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے ۔اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بطور ہائی کمشنر برائے پناہ گزین میں نے دیکھا کہ پاکستانی لوگ یکجہتی کی شاندار مثال ہیں، پاکستان سب زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے اور یہاں پناہ گزینوں کو بہن بھائی سمجھا جاتا ہے ، پاکستان دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ ہے ، پاکستانی فوجی دنیا بھر میں معصوم شہریوں کی حفاظت امن کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، ہم پاکستان کے بہت شکرگزار ہیں۔۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا۔ وزیراعظم کا دورہ اختتام پزیر ہوگیا ہے جس کے بعد وہ ہفتے کو وطن واپس لوٹیں گے ۔