جعلی اکائونٹس کیس، زرداری، فریال اور دیگر کی حاضری سے استثنیٰ درخواست مسترد
شیئر کریں
جعلی اکائونٹس کیس میں احتساب عدالت نے آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی، 2 خواتین ملزمان نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست کردی،عدالت نے خواتین ملزمان سے الگ الگ تحریری درخواستیں جمع کرانے کی ہدایت کر دی، جبکہ تمام ملزمان کو 16 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم د یتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔پیر کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے جعلی اکائونٹس ریفرنس پر سماعت کی۔ سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئے ۔ آصف علی زرداری ، ڈاکٹر فریال تالپور اور دیگر ملزمان نے روسٹرم پر آکر حاضری رجسٹر پر حاضری لگائی۔جبکہ ملزمان کے وکلاء کی جانب سے عدالت میں وکالت نامے جمع کروائے گئے ۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو ماحول بنایا گیا ہے صرف آصف علی زرداری کی وجہ سے ہے ، آصف زرداری اور فریال تالپور کو حاضری سے استثنیٰ دے دیں تو ٹرائل بہتر چلے گا۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری منصفانہ ٹرائل چاہتے ہیں، کمرہ عدالت چھوٹا ہے ، 26 ملزمان اور 26وکلا پھر میڈیا نمائندے بھی ہوں گے ، زبانی درخواست کررہا ہوں، آصف زرداری کو استثنیٰ دے دیں جس پر جج نے کہا کہ کوئی طریقہ کار بناتے ہیں جس سے آپ کو بھی آسانی ہواور ہمیں بھی۔دریں اثناء دو خواتین ملزمان نے گواہ بننے کی درخواست دائر کی، کرن اور نورین نامی دوخواتین نے گواہ بننے کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ ہمارا نام ملزمان میں ہے لیکن ہم گواہی دینے کو تیار ہیں، ہم نے چیئرمین نیب کو بھی درخوست لکھی ہے ۔ جج ارشد ملک نے کہا کیا آپ وعدہ معاف گواہ بنیں گی ؟ دیگر ملزمان کے وکلا نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی ا سٹیج نہیں ہے وعدہ معاف گواہ بننے کا۔جج ارشد ملک نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کرتے ہوئے کہا خواتین کی درخواست پر آپ کیا کہتے ہیں ؟ جس پر سردار مظفر نے کہا ہمیں چیک کرنا ہو گا کہ کوئی درخواست نیب میں ہے یا نہیں۔ عدالت نے خواتین ملزمان سے الگ الگ تحریری درخواستیں جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔قبل ازیں آصف زرداری کی پیشی کے موقع پراسلام آباد پولیس نے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے تھے ۔ 1650 پولیس اہلکار نیب عدالت کے اطراف تعینات تھے جن میں رینجرز، اسپیشل برانچ اور ٹریفک پولیس کے اہلکاربھی شامل تھے ۔ عدالت نے آصف زرداری سمیت تمام 24 ملزمان کو طلب کر رکھا تھا۔ ملزمان میں فریال تالپور، حسین لوائی، طحہ رضا، انور مجید، عبدالغنی مجید، زین ملک، نمر مجید، علی کمال مجید، مصطفی ذوالقرنین، عدیل شاہ، قاسم، اشرف، اقبال نوری، داد، شیر محمد، شہزاد، کرن امین، نورین سلطان، ناصر شیخ، کرسٹوفر ڈی کروز، غضنفر احسن، راحیل مبین اور اسلم مسعود شامل ہیں۔ جعلی اکانٹس کیس کراچی کی بینکنگ کورٹ سے احتساب عدالت اسلام آباد کو منتقل ہوا تھا۔