میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پان ،سگریٹ ، گٹکے کے کیبن بند کیے جائیں

پان ،سگریٹ ، گٹکے کے کیبن بند کیے جائیں

منتظم
هفته, ۱۷ مارچ ۲۰۱۸

شیئر کریں

مکرمی جناب
کراچی سمیت پورے سندھ میں فورڈ اتھاٹی کو فوری فعال کیا جائے اور تمام مضر صحت اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے کراچی کی ہر گلی کے کارنر پر ایک پان کی دکان کھلی ہوتی ہے جو صبح سب سے پہلے کھلتی اور رات کو سب سے آخر میں بند ہوتی ہے ان دکانوں اور کیبنوں پر ہر قسم کے سگریٹ، پان، چھالیہ،گٹکا،مین پوری اور ماو ا کے علاوہ ایسی ہی دیگر انڈیا سے اسمگل ہوکر آنے والے جے ایم اور دیگر اشیاء پابندی کے باجود پولیس کی سرپرستی میں کھلے عام فروخت ہورہی ہیں جو باعث تشویش ہے چونکہ اس کے استعمال سے طرح طرح کی بیماریاں پھیل رہی ہیں اور لوگوں میں منہ اور گلے کا کینسر عام ہوتا جارہا ہے ڈاکٹر ز اور سول سوسائٹی ان مضر صحت اشیاء پر پابندی کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے مگر اس کے باوجود ان مضر صحت اشیاء کا استعمال بڑھتاہی جارہا ہے بلکہ آپ ہر پبلک مقام پر دیکھ لیں یا کالجز یا یونیورسٹیز میں دیکھ لیں آپ کو ہر جگہ سگریٹ،پان اور گٹکے کا استعمال ہوتا ہوا نظر آئے گا بلکہ اکثر کا اسکولز اور کا لجز کے علاوہ یونیورسٹیز میں بھی شیشہ ،چرس اور ہیروئن کے علاوہ دیگر منشیات کا استعمال بھی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے والدین اور اساتذہ سخت پریشان ہیں اگر ان مضر صحت اشیاء اور منشیات کی فروخت اور اس کے استعمال کو نہ روکا گیا تو ہو سکتا ہے کہ معاشرے میں مزید بیگار پیدا ہوجائے اور نوجوان نسل میں منشیات کے علاوہ پان ،چھالیہ اورگٹکے وغیرہ کے استعمال سے مزید بیماریاں اور منہ اور گلے کے کینسر مزید عام ہوجائیں جس کے لیے حکومت کو مزید کینسر ہسپتال بنانے پڑیں چونکہ موجود ہ کینسر ہسپتال تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کی ضرورت پوری نہ کر سکیں اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی مضر صحت اشیاء پر سختی سے پابندی عائد کی جائے اور ایسے قانون بنائے جائیں جس سے صحت عامہ کا مسئلہ نہ ہو اور ماحول آلودہ نہ ہو اور جو قانون کی خلاف ورزی کرے اس کو سخت ترین سز ا دی جائے جبکہ پان، سگریٹ،گٹکے،چھالیہ ،ماوااور ایسی ہی دیگر مضر صحت اشیا ء کے خلاف سب کو ملکر کام کرنا ہوگا اور جس شخص کو پان،سگریٹ اور گٹکا کھاتے ہوئے دیکھا جائے اس کو موقع پر ہی سزادی جائے تو اس سے بھی ان اشیاء کے استعمال اور فروخت پر پابندی کو موثر بنایا جاسکتا ہے اس کے لیے ہر شخص کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ملک اورمعاشرے سے برائی کا خاتمہ ممکن ہو اور پاکستانی معاشر ے کو ایک صحت مند اور تندرست معاشرہ بنایا جاسکے اور اس کے لیے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے بینر آویزاں کیے جائیں پوسٹر اور ہینڈ بل تقسیم کیے جائیں اخبارات اور ٹی وی چینل کے ذریعے لوگوں کے لیے آگا ہی مہم چلائی جائے کہ آپ کی صحت کے لیے کیا اچھا ہے ؟ اور کیا برا ہے؟ اور آپ کو کن چیزوں سے دور رہنا چاہیے ؟اور اگر آپ کے دوست احباب آپ کو سگریٹ، پان، گٹکا اور چھالیہ پیش کریں تو آپ یہ جان لیں کہ یہ آپ کے دوست نہیں بلکہ آپ کے دشمن ہیں آپ ان کی جانب سے پیش کی گئی ان ؎ چیز وں کو استعمال نہ کریں بلکہ انہیں سمجھائیں کہ یہ انسانی صحت کے لیے کتنی غلط ہیں اگر آپ ان کی پیش کش کو مسترد کردیں گے تو آپ منہ اور گلے کے کینسر کے علاوہ دیگر بیماریوں سے محفوظ رہیں گے ۔ سونیامنور


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں