سانحہ اے پی ایس کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں‘مولانا فضل الرحمان
شیئر کریں
پشاور(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں،سانحہ اے پی ایس کے لئے جوڈیشل کمیشن بننا چاہئیاس سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہیوہ گزشتہ روز پشاور میں ناموس رسالتؐ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے اپنی مذموم کارروائیوں سے صوبے کی ثقافت اور تہذیب تبدیل کرنے کی کوشش کی، ہمیں ان قوتوں سے اپنے ملک اور صوبے کو چھیننا ہے، جو ہماری تہذیب پر حملہ آور ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا بھر میں مذہب غیر محفوظ ہوگیا تھاتمام غیراسلامی قوتیں مسلمانوں کے خلاف صف آراء ہوئی تھیںجب ہمارے مدارس کو دہشتگردی کے مراکز کہا گیا توہم نے ملکی اداروں کے حفاظت کی، امریکا چاہتا تھا کہ پاکستان کا ہرنوجوان ملک کے خلاف کھڑا ہو جائے، لیکن علمائے کرام نے نوجوانوں کو امریکی سازش سے بچایا۔مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں صوبہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں صوبے کے لیے کچھ نہیں کیا،اداروں کی حالت زار میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے خود کہا کہ شکر ہے وفاق میں حکومت نہیں ملی، ورنہ اس کا بھی خیبرپختونخوا جیسا حال کرتا،ان لوگوں نے صوبے کی حالت تباہ کردی ہے، انہوں نے مجھے کہا کہ تم تنہا رہ جاؤ گے، لیکن آج اللہ کے فضل سے فضل الرحمان ایک ملک کی اہم سیاسی طاقت ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ امریکا اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس کو منتقل نہیں کرسکے گا،ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔