شاہ سلمان کی بیٹے کو تخت پر بٹھانے کی خبر افواہ قرار
شیئر کریں
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب نے ان رپورٹس کی تردید کی ہے کہ بادشاہ سلمان بن عبد العزیز السعود اپنے ولی عہد بیٹے محمد بن سلمان کے حق میں تخت سے دست بردار ہو رہے ہیں،امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک اعلیٰ سعودی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بلوم برگ نیوز کو بتایا کہ ”اس بات کا قطعاً کوئی امکان نہیں کہ وہ دست بردار ہو رہے ہیں ”انہوں نے اس بات کی جانب توجہ مبذول کرائی کہ عام طور پر سعودی بادشاہ بیماری کے باوجود آخری دم تک اپنے فرائض انجام دیتے رہتے ہیں۔تاریخ میں صرف ایک سعودی بادشاہ ایسے گزرے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں اقتدار سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا، شاہ سعود بن عبدالعزیز نے 1960ء کے وسط میں اپنے حکمراں خاندان کے ارکان کے دبائو پر اپنے بھائی اور تخت کے وارث شہزادہ فیصل کے حق میں اقتدار چھوڑا تھا، اس وقت بادشاہت کو لاحق مالی بحران سے نمٹنے کے لیے شہزادے نے پہلے ہی وسیع اختیارات سنبھال رکھے تھے۔ شاہ سلمان کے اقتدار سے الگ ہونے کی افواہ گزشتہ ہفتے اس وقت سامنے آئی جب ایک ایرانی نیوز چینل ‘پریس ٹی سی ‘نے اطلاع دی تھی کہ ولی عہد بہت جلد تخت پر بیٹھنے والے ہیں اور یہ کہ شاہ سلمان اس سلسلے میں ”دو راتوں کے اندر ”اس بات کا فیصلہ کرنے والے ہیں۔سعودی اہل کار نے بلوم برگ کو بتایا کہ 81 برس کے شاہ سلمان جسمانی اور دماغی طور پر ”بہترین ”حالت میں ہیں اور یہ کہ ان کے اقتدار چھوڑنے کا کوئی امکان نہیں۔