ناموس رسالت ؐ پر سمجھوتہ کرینگے، نہ پاناما میں فریق ہیں، کوئی مارشال لاء لگنے والا نہیں، ترجمان پاک فوج
شیئر کریں
راولپنڈی (مانیٹرنگ / خبر ایجنسیاں) ملک میں کوئی مارشل لاء لگنے والا نہیں، ناموس رسالت پر سمجھوتہ کرینگے نہ ہی پاناما کیس میں فریق ہیں، کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ اس لئے جاری نہیں کیا کہ ’’خاموشی کی اپنی زبان ہوتی ہے‘‘ ترجمان پاک فوج ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل اصف غفور نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جدوجہد سے عالمی برادری کی نظریں ہٹانے کے لئے بھارت لائن اف کنڑول پر شہری ابادی کو نشانہ بناتا ہے 2017میں سب سے زیادہ لائن اف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کی گئیں جس کے دوران247عام شہری شہید ہوئے دہشت گرد عناصر پاکستان ایران اور افغاانستان تینوں ملکوں کے دشمن ہیں،ناموس رسالت پرہرپاکستانی کی جان بھی قربان ہیپاک فوج بھی کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی اداروں میں تصادم والی کوئی بات نہیں ضروری نہیں کہ ہر حکم تحریری ہو رینجرزکے3ونگ کوائینی طورپردرخواست کی گئی سیکورٹی قوانین اسپیشل کارڈ کے بغیر آرمی چیف کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں،بھارتی جاسوس کل بھوشن کی رحم کی اپیل سے متعلق جلد خبر دیں گے، اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی، کیونکہ خاموشی کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں فوج کی مداخلت یا مارشل لاء انے کاتاثر بے بنیاد ہے ،جے آئی ٹی میں فوج فریق نہیں تھی، بلکہ سپریم کورٹ کے حکم پرعمل کیا 4دشمن ایجنسیاں دہشتگردی کرواناچاہتی ہیںعزائم ناکام بنائیں گے ۔بھارت بازنہ ایاتوایک گولی کاپانچ گولیوں سے جواب دینگے،ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کسی خام خیالی میں نہ رہے اگر اس نے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے بھارت ایک گولہ چلائے گاتو ہم اس کے جواب میں پانچ گولے چلائیں گے نئی دہلی سرکار نے اگر روش نہ بدلی تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں پر خطرات موجود ہیں پاکستان اور خطے کے اقتصادی مفادات پاکستان سے ہو کر گزرتے ہیں پچھلی چار دہائیوں سے پوری قوم نیمل کر دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے اب اگے پرامن پاکستان نظر آ رہا ہے بھارت کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے کارروائیاں کررہا ہے ،بھارت کی جانب سے پاکستان کومسلسل خطرات درپیش ہیں بھارت نے شرانگیزی کی قیمت بھی چکائی ہے، اگر بھارت باز نہ ایا تو مزید قیمت چکائے گا بھارت اپنی جارحیت میں پہلا گولا ہی شہری آبادی پر داغتے ہیں ہم شہری ابادی کونشانہ نہیں بناتے کیونکہ وہاں بھی ہمارے کشمیری بھائی ہی ہیں ہمارے لیے چیلنج ہے کہ بھارت کی طرف سیشیلنگ سے اپنے شہریوں کو بچانا ہے ،جنگ مسائل کا حل نہیں لیکن اگر بھارت ایک مارٹر فائر کرتا ہے تو ہم پانچ کرتے ہیں اگر بھارت بامعنی مذاکرات کی طرف ائے تو اس کا حل نکالا جاسکتا ہے دہشت گرد عناصر پاکستان ایران اور افغاانستان تینوں ملکوں کے دشمن ہیں ہمیں ایران اور افغانستان سے کوئی خطرہ نہیں لیکن سرحد پر موجود غیر ریاستی عناصر سے خطرات موجود ہیں، پاکستان ایران کی فوجی اور سیاسی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے، عنقریب آرمی چیف بہت جلد ایران کا دورہ کریںپاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ جہاں تک ختم نبوت کاتعلق ہے، ناموس رسالت پرہرپاکستانی کی جان بھی قربان ہے ،پاک فوج بھی کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی ،حکومت نے بھی فوری اسطرح کی ترمیم واپس لے لی ہے انہوں نے کہا کہ اداروں میں تصادم والی کوئی بات نہیں ضروری نہیں کہ ہر حکم تحریری ہو رینجرزکے3ونگ کوآئینی طورپردرخواست کی گئی سیکورٹی خدشات پر رینجرز کو احتساب عدالت میں تعینات کیا گیاتھاسیکورٹی قوانین اسپیشل کارڈ کے بغیر آرمی چیف کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں، ایک سکیورٹی اہلکار صبح 7بجے سے ڈیوٹی پرہے اس کی ڈیوٹی کوسراہا جانا چاہیے تھا انہوں نے کہاکہ یہ کوئی اتنابڑا مسئلہ نہیں ہے انہوں نے ایک سوال پرکہا کہ بھارتی جاسوس کل بھوشن کی رحم کی اپیل سے متعلق جلد خبر دیں گے، کل بھوشن کی رحم کی اپیل آرمی چیف کے پاس ہے میجر آصف غفور نے بتایا کہ اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی ،کیونکہ خاموشی کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں، افغان فورسزاپنی سرحد کومحفوظ بنائیں، افغان سرحدکی جانب بھی باڑلگاکردینے کوتیارہیں،واقعے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کے ساتھ کام کرتے ہیں یہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے ،ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات پر رینجرز کو احتساب عدالت میں تعینات کیا گیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کل بھوشن کی رحم کی اپیل سے متعلق جلد خبر دیں گے۔ ترجما ن نے کہا ہے کہ ارمی چیف فوج سے اور فوج پاکستان سے اوپرنہیںپیچھے دیکھیں گے توپھر الزام تراشیاں ہی کرتے رہیں گے ،ہماری لڑائی ان سے ہے جن کوراسمیت دشمن ایجنسیاں سپورٹ کررہی ہیں سقوط ڈھاکا کے سوال پر اپنے جواب میں کہاکہ پیچھے مڑکردیکھنے کاوقت گزرگیا 15سال کی قربانیوں اور کاوشوں کودیکھیں اور ملکرچلیںانہوں نے کہاکہ پاکستان کودرپیش سکیورٹی خدشات سے متعلق بہت ساری چیزیں وزیراعظم اور آرمی چیف کوصرف معلوم ہیںبہت سی چیزیں صرف چند لوگوں کوہی پتاہوتی ہیںملک کے رازنچلی سطح پرپتا ہونا ضروری نہیں ترجمانپاک فوج کا کہنا تھا کہ سیاست میں فوج کی مداخلت یا مارشل لاء انے کاتاثر بے بنیاد ہے ،جے آئی ٹی میں فوج فریق نہیں نہیں تھی ،بلکہ سپریم کورٹ کے حکم پرعمل کیاارمی چیف آئین وقانون کے تحت ہر حکم کی تعمیل کے پابند ہیں اداروں کا مل کرکام کرنا بہت ضروری ہے ،اداروں میں تصادم والی کوئی بات نہیں ہے ہمیں ملکر دشن کے عزائم کوناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فوج اگراس کے پیچھے ہے یامارشل لاء لگ جائے گا تو یہ باتیں بے بنیاد ہیںمیجرجنرل آصف غفورنے کہاہے کہ 4دشمن ایجنسیاں دہشتگردی کرواناچاہتی ہیں۔