میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پھلوں کا بادشاہ آم‘کینسر، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کولیسٹرول پر کنٹرول کے لیے آزمودہ

پھلوں کا بادشاہ آم‘کینسر، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کولیسٹرول پر کنٹرول کے لیے آزمودہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور اوکلاہاما اسٹیٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق موسم گرما میں ہر ایک کو پسند یہ پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ثابت ہوتا ہے
ان میں تقریباً تمام اہم وٹامن اور منرلز شامل ہیں، غذائی اعتبار سے ساری اجناس ایک جیسی نہیں ہوتیں، مگر چونسا آم میں کثیر مقدار میں غذائی قوت موجود ہوتی ہے
کہاجاتا ہے کہ زیادہ آم کھانا ذیابیطس کا شکار بنا دیتا ہے مگر طبی سائنس نے اس تاثر کی تردید کردی ، آم کھانے سے موٹاپے اور ذیابیطس جیسے عارضوں کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے،نئی تحقیق
تہمینہ حیات
ویسے تو یہ کافی حد تک لوگوں کو علم ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو صحت مند غذا کی مدد سے کافی حد تک بہتر کیا جاسکتا ہے مگر آم کھانا اس حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور اوکلاہاما اسٹیٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق موسم گرما میں ہر ایک کو پسند یہ پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ثابت ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق آم کھانے سے بلڈ پریشر کوبہتر بنانے میں مدد ملتی ہے،آم بلڈپریشر، شوگر کو کنٹرول جبکہ پیٹ کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ آموں کو کھانے کی عادت میٹابولک امراض اور ورم کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔اس تحقیق کے دوران مختلف رضاکاروں کو چھ ہفتوں تک روزانہ آموں کا چار سو گرام گودا کھلایا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ آم کے استعمال سے جسم میں ورم کش فوائد بڑھے اور عام طور پر یہ ورم ہی ہائی بلڈ پریشر کی وجہ بنتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ آم کو کھانے سے خون کی شریانوں کی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں دل اور خون کی شریانوں پر اضافی بوجھ بڑھتا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن جاتا ہے۔
آم اپنے اندر کافی سارے صحت بخش فوائد رکھتے ہیں کیونکہ ان میں تقریباً تمام اہم وٹامن اور منرلز شامل ہیں۔ جبکہ غذائی اعتبار سے ساری اجناس ایک جیسی نہیں ہوتیں، مگر چونسا آم میں کثیر مقدار میں غذائی قوت موجود ہوتی ہے۔
ویسے کہا تو جاتا ہے کہ آم کو زیادہ کھانا ذیابیطس کا شکار بنا دیتا ہے مگر طبی سائنس نے اب اس تاثر کی تردید کردی ہے۔ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آم کھانے سے موٹاپے اور ذیابیطس جیسے عارضوں کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔امریکا کی اوکلاہاما یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ پھل معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکیٹریا کو فروغ دیتا ہے جو موٹاپے اور ذیابیطس وغیرہ کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ اس حوالے سے چوہوں پر تجربات کے دوران محققین نے دریافت کیا کہ موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بننے والے بیکٹیریا کے خاتمے کے لیے آم مؤثر ہتھیار ثابت ہوتا ہے۔آم فائبر، وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جس کے بارے میں پہلے بھی یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اس کا استعمال کینسر کی روک تھام کے لیے بھی مفید ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ آم معدے کی صحت کو مستحکم رکھنے اور فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے، تاہم اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق ضروری ہے۔اس سے پہلے طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وٹامن سین، پیکٹن اور فائبرز کی بدولت یہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں میں بھی مددگار پھل ہے، جبکہ اس میں موجود وٹامن اے بینائی کے مسائل کا خطرہ کم کرتا ہے۔اور ہاں آم آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں جو خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے فائدہ مند ہیں۔
جدید سائنسی تحقیق نے آم کے مندرجہ ذیل فوائد تسلیم کیے ہیں۔
کینسر سے بچاؤ
آموں میں کوئرسیٹن، آئیسوکوئرسیٹرن، اسٹرگلن، فیسٹن، گالک اسیڈ اور میتھائل گلٹ جیسے کمیکل پائے گئے ہیں۔ کچھ تحقیق کاروں کا ماننا ہے کہ آم کچھ اقسام کے کینسرز سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
کولیسٹرول پر کنٹرول
آم میں وٹامن سی، پیکٹن اور فائبرز بڑی مقدار میں شامل ہوتے ہیں جو سیرم کولسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ تازہ آم پوٹاشیم اور سوڈیم سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ جسمانی خلیات کے فنکشن کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
ذیابیطس پر کنٹرول
بھلے ہی آم کی مٹھاس ذیابیطس میں مبتلا شخص کے لیے ٹھیک نہ ہو مگراس میں کافی تعداد میں جذب پذیر منرلز اور وٹامنز بھی شامل ہوتے ہیں جو خون میں گلوکوز کی سطح معتدل رکھ سکتے ہیں۔ آم کم گلیسیمک انڈیکس (60-41) والا پھل ہے تو آم تھوڑا زیادہ بھی کھا لینے سے شوگر لیول نہیں بڑھے گا۔
آنکھوں کی نگہداشت
100 سے 200 گرام وزن کا ایک آم آپ کو روز کی ضرورت کا 25 فیصد وٹامن اے اور رٹینول فراہم کرتا ہے جو آپ کی نظر کو تیز کرنے میں مفید ہوتا ہے، اس کے ساتھ آنکھوں کی خشکی کے مسائل کا مقابلہ کرتے ہیں اور رات کے نابینا پن سے بھی بچاتے ہیں۔
بہتر نظام ہضم
آم پری بائیوٹک فائبرز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وہ ایسے انزائم (خامرہ) کی پیداوار کو بڑھا دیتے ہیں جو پروٹین کو توڑنے میں مدد کرتے ہیں اس طرح ہاضمے اور خوراک کو جذب کرنے کے عمل میں مدد ملتی ہے۔
ہیٹ اسٹروک
موسم گرما میں جب جلتا ہوا سورج آپ کے اوپر ہو تو ایسے میں تھوڑے پانی اور تھوڑے آئس کیوبز کے ساتھ کیری کا جوس آپ کو فوری طور پر ٹھنڈا کردے گا اور ہیٹ اسٹروک سے بھی بچائے گا۔ یہ خاص طور پر ان بچوں کے لیے کافی مفید ہے جو گرمی سے نڈھال، دوپہر میں اسکول سے گھر آتے ہیں۔
حاضر دماغی اور بہتر یادداشت
کیا آپ امتحانوں کی تیاری کر رہے ہیں؟ تو ایک آم کھائیے کیونکہ یہ گلوٹامائن سے بھر پور ہوتے ہیں جو کہ حاضر دماغی اور یادداشت کے لیے مفید اور ضروری امائنو ایسڈ ہے۔ وہ بچے جنہیں پڑھائی میں دھیان دینے میں مشکل پیش آتی ہے ان کو آم کھلانا اس مسئلے میں کافی مدد گار ثابت ہوگا۔
آئرن کی کثیر مقدار
آم آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں اور انیمیا کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لیے زبردست مدد کا باعث بنتے ہیں۔ حاملہ خواتین یا حیض کی حالت میں مبتلا خواتین کو آم کھانے چاہئیں کیونکہ یہ ان میں آئرن کے ساتھ ساتھ کیلشیم کی سطح بھی بڑھا دیں گے۔
گردے کی پتھری سے بچاؤ
چینی طب میں آموں کو گردے میں پتھری بننے کے خطرے کو کم کرنے کی صلاحیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔
ایک بہترین اسنیک
غیر صحت بخش چپس اور کُکیز کھانے کے بجائے کیوں نہ آموں کی پھانکوں کی دعوت اڑائی جائے۔ یہ دانتوں کو صحتمند، ہڈیوں، نرم ٹشوز کو بہتر رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں اور جلد کو بھی ترو تازہ رکھتے ہیں۔
مدافعتی نظام کے لیے مفید
آموں میں وٹامن سی اور وٹامن اے کی بے پناہ مقدار کے ساتھ 25 مختلف کیروٹی نوائڈز آپ کے مدافعاتی نظام کو مضبوط اور صحتمند رکھتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں