میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یوم تکبیر ۔۔یوم افتخار پاکستان

یوم تکبیر ۔۔یوم افتخار پاکستان

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۸ مئی ۲۰۱۷

شیئر کریں

28 مئی کادن پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ تابناک دن کی حیثیت رکھتا ہے، 14 اگست 1947ءکے بعد 28 مئی کا دن ہی پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ اہم ترین دن ہے، یہ دن دراصل یوم افتخار پاکستان ہے ،کیونکہ یہ وہ دن ہے جب پاکستان نے پوری دنیا اور تمام سپر طاقتوں کی مخالفتوں اوران کی جانب سے کھڑی کی ہوئی رکاوٹوں کے باوجود ایٹمی دھماکہ کرکے پوری دنیا کو یہ بتادیاتھا کہ پاکستان قائم رہنے کے لیے وجود میں آیا اور اس کے خلاف طاغوتی طاقتوں کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ یہ وہ دن ہے جب وزیر اعظم نواز شریف نے جو اس وقت بھی پاکستان کے وزیر اعظم تھے پوری دنیا کے دباﺅ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اور امریکہ ،برطانیہ اور دیگر بڑی طاقتوں کے زبردست دباﺅ اوردھمکیوں کو ٹھکراتے ہوئے ایٹمی دھماکہ کرکے دنیا پر یہ ثابت کردیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے قائم رہنے کے لیے وجود میں آیا اور اسے طفیلی ملک بنانے کا خواب دیکھنے والوں کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے 28 مئی کو تمامتر عالمی دباﺅ اور امریکا کی دھمکیوں کے باوجود ایٹمی دھماکہ کرکے پوری دنیا پر یہ ثابت کردیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کسی بھی طاقت سے ڈرنے اوردبنے والے نہیںہیں۔
اگرچہ یہ ایک حقیقت ہے اور پوری دنیا یہ جانتی ہے کہ پاکستان نے ایٹم بم تیار کرنے کا ارادہ 1974ءمیں بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے فوراً بعد ہی کرلیاتھا اور اس کے لیے سرتوڑ کوششیں شروع کردی گئی تھیں، پاکستان کی جانب سے ایٹمی طاقت حاصل کرنے کی کوششوں کو پوری دنیانے محسوس کرلیاتھا اور ایٹمی دھماکہ کرنے پر بھارت کی پیٹھ تھپتھپانے والے امریکا نے پاکستان کو اپنے اس وقت کے وزیر خارجہ ہنری کسنجر کے ذریعے یہ دھمکی بھی دے دی تھی کہ اگر پاکستان نے ایٹمی طاقت حاصل کرنے کی کوشش کی اور ایٹم بم کی تیاری کی جانب پیش قدمی کی تو اس کی اقتصادی اور فوجی امداد بند کرکے پاکستان کے عوام کو بھوکا مرنے کے لیے چھوڑ دیاجائے گا جس پر اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ان تاریخی الفاظ میں امریکا کو جواب دیاتھا کہ اگر ہمیں گھاس بھی کھانا پڑی تو بھی ہم ایٹمی طاقت ضروربنیں گے اور ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔کہاجاتاہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی یہی للکار ان کی موت کاسبب بنی،لیکن ذوالفقار علی بھٹو اپنی دُھن میں مگن رہے اور انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے لیے دیوانگی کی حد تک دن رات ایک کردیے ،اسی دوران ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان آئے ۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ان سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی ضرورت اور اہمیت پر قائل کرلیا اور ڈاکٹر عبدالقدیر خاں بیرون ملک اپنی تمام آسائشیں اور مراعات ترک کرکے اپنے وطن پاکستان کی خدمت کے جذبے کے تحت پاکستان آئے اور پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی ذمہ داری سنبھال لی ، اس طرح کام کاآغاز ہوا ،عالمی طاقتیں پاکستان کی ان کوششوں سے غافل نہیں تھیں ۔انہوںنے پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کے لیے مختلف گروپ بنائے جن میں نیوکلیئر سپلائیر گروپ، آسٹریلیا گروپ اورویانا گروپ سرفہرست ہیں لیکن پاکستان کے جذبے کے آگے کوئی رکاوٹ نہیں ٹھہر سکی ۔پاکستان اس وقت فنڈ کی شدید قلت کا شکار تھا اور پاکستان کے پاس مختلف ذرائع سے ایٹم بم میں استعمال کے لیے منگوائے جانے والے پرزے اور آلات کی ادائیگی کے لیے رقم دستیاب نہیں ہوتی تھی اور بقول ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب کے کہ وہ رقم کے لیے آنے والے سپلائیرز کو پکوڑے اور جلیبیاں کھلاکھلاکر اور لطیفے سنا کر ٹالنے پر مجبور ہوتے تھے۔ ان نامساعد حالات کے باوجود پاکستان نے1983-84ءمیں ایٹم بم تیار کرلیا۔
ایٹم بم تیار کرنے کے بعد اسے لے جانے والے میزائل بھی تیار کیے گئے اور پھر یہ سلسلہ جاری رہا اور پاکستان نے محدود تباہی پھیلانے والا اسلحہ بھی تیار کرنا شروع کیااور اس شعبے میں خود کفالت حاصل کرلی ، تاہم اس شعبے میں یہ تمام تر پیش رفت 28 مئی کو ایٹمی دھماکہ کرنے کے جرا¿ت مندانہ فیصلے کے بعد ہی ممکن ہوئی اس لیے 28 مئی کو بجاطورپر پاکستان کی تاریخ کا تابناک ترین اور اہم ترین دن قرار دیاجاسکتاہے، مقام شکر ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ،پاکستان کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے عین مطابق پاکستان کو مضبوط ومستحکم اور محفوظ بنانے کے لیے آج بھی اپنے سر ہتھیلی پر رکھ کر دیکھے اوراَن دیکھے دشمنوں سے نبرد آزما ہیں ، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی دلیری، بہادری اور قربانیوں کا اعتراف اب ہمارے دشمن بھی کرنے پر مجبور ہیں۔
توقع کی جاتی ہے کہ قوم وملک کی بقا اور ترقی کایہ جذبہ ہمیشہ قائم ودائم رہے گا بلکہ وقت کے ساتھ ہی فزوں تر ہوتاجائے گا اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اسی طرح بلندیوں پر لہراتا رہے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں