
آن لائن کاروبار کا جھانسہ ،کروڑوں کا فراڈ کرنے والے نوسرباز آزاد
شیئر کریں
ماہ جبین نامی خاتون کے ذریعے سادہ لوح افراد کو پھنسایا ، متاثرین کی فریاد ،انتطامیہ خاموش تماشائی
عبداللہ اور حارث کا سرکاری اداروں میں رسوخ ، گورنر سندھ سے تعلقات کے دعوے ، متاثرین بے بس
ڈیجیٹل طریقے سے رقم دگنی کرنے کا لالچ دے کر سادہ لوح افراد سے کروڑوں روپے ٹھگنے والا نو سرباز گروپ شہر میں آزاد ہے ، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور پولیس کی دانستہ چشم پوشی برقرار ہے ۔ اس ضمن میں نوسرباز گروہ کا شکار ہونے والے متاثرین نے بتایا کہ عبداللہ نامی شخص نے آن لائن کمائی کا منصوبہ اپنی ساتھی ماہ جبین فاطمہ عرف ماہا کے ذریعے متعارف کروایا ، جنہیں ابتدائی طور پر کم رقم پر آن لائن کمائی دی جاتی ساتھ ہی نئے ممبر بنانے پر زور دیا جاتا ، ہر فرد سے اس کی حیثیت کے مطابق رقم وصول کی جاتی ، ساتھ ہی ابتدائی طور پر منافع بھی دیا جاتا اس طر ح اب تک کروڑوں روپے مختلف افراد سے ہتھیائے گئے ہیں ، اس جعلساز گروہ میں حارث نامی شخص بھی شامل ہے ، جس سے متعلق ایف آئی اے کو بھی آگاہ کیا گیا مگر متعلقہ ادارے نے اختیار نہ ہونے کا جواز بنایا جبکہ علاقہ پولیس نے بھی تاحال چپ سادھ رکھی تاہم نوسرباز گروہ کے سرغنہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ سے میرے تعلقات ہیں ، یہی وجہ ہے کہ میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا ، دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل رینجرز اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ نوسربازوں کو گرفتار کرکے رقم دلوائی جائے ۔