
پورٹ قاسم ،کوئلہ کنویئر بیلٹ میں منتقل کرنے سے آلودگی پھیلنے لگی
شیئر کریں
کنویئر بیلٹ حفاظتی دیوار سے محروم،کول پارٹیکلزپورے راستے سمندر میں گرتے ہیں
پورٹ پر ہوا لگنے سے کوئلے کی مٹی پورٹ ایریا میں اڑتی ہے ، فضائی ، سمندری آلودگی
پورٹ قاسم اتھارٹی پر کوئلہ کھلے کنویئر بیلٹ میں منتقل کرنے کے باعث سمندر میں کول پارٹیکلز گرنے کا انکشاف ہوا ہے ، کھلے کنویئر بیلٹ میں کوئلہ منتقل کرنے کے باعث آلودگی پھیل گئی، اعلیٰ حکام نے ٹیبلیور بیلٹ میں کوئلہ منتقل کرنے کی سفارش کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے حصہ 5 میں تحریر ہے کہ ماحول پر منفی اثرات ڈالنے والے فضلہ، آلودگی پھیلانے والے مواد یا کسی دوسرے مواد کو خارج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی پر ایل این جی اور کول ٹرمینل کی 2015-2019 خصوصی ماحولیاتی رپورٹ میں تحریر ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے دورے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ آپریٹر کارگو جہاز سے کوئلہ کھلے کنویئر بیلٹ میں ٹرمینل پر منتقل کرتے ہیں، کنویئر بیلٹ حفاظتی دیوار کے علاوہ ہی کھلے اسٹائل میں بنایا گیا ہے جس کے باعث کول پارٹیکلز پورے راستے کے دوران سمندر میں گرتے رہتے ہیں، پورٹ پر ہوا لگنے کے باعث کوئلے کی مٹی پورٹ ایریا میں اڑتی ہے جس کے باعث فضائی اور سمندری آلودگی ہو رہی ہے ، اعلیٰ حکام نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کو اپریل 2020 میں آگاہ کیا گیا لیکن انتظامیہ نے کوئی توجہ دی اور نہ کوئی جواب دیا جس پر اعلیٰ حکام نے سال 2021 میں ڈی اے سی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی لیکن ڈی اے سی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔ اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ پورٹ قاسم پر کوئلے کی منتقلی کھلے کنویئر کے بجائے محفوظ ٹیبیولیٹڈ کنویئر میں کی جائے تاکہ سمندر اور پورٹ قاسم کو ماحولیاتی آلودگی سے بچایا جائے ۔