سندھ بلڈنگ ،ڈی جی مدت ملازمت کا خاتمہ، وصولیوں کی دھوم
شیئر کریں
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی کی مدت ملازمت 7فروری 2025کو ختم ہورہی ہے اور اس سے پہلے پہلے افسران کی چار چار ہاتھوں سے وصولیوں کی دھوم ہے۔ اطلاعات کے مطابق قمر قائم خانی سے لیاقت آباد میں رہائشی پلاٹس پر پورشنز اور دکانوں کی تعمیرات کی آزادی فرحان ڈیوڈ نے حاصل کر رکھی ہے ۔موصوف نے ڈپٹی کمشنر سینٹرل طحہ سلیم کے نام پر بھی وصولیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔بلڈنگ افسران ذاتی اثاثے بنانے اور ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر ملکی معاشی بحران میں اضافے کا سبب بنتے نظر آتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کی آزادی سے نہ صرف شہری مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا ہیں بلکہ ملک کے معاشی بحران میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول تھارٹی عبدالرشید سولنگی، ڈپٹی کمشنر وسطی طحہ سلیم کی جانب سے بلڈنگ بائی لاز کیخلاف بنائی جانے والی عمارتیں منہدم کرنے اور ازسرنو تعمیر نہ ہونے کے بلند وبانگ دعوے تو کیے جارہے ہیںلیکن حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ لاکھوں روپے بٹورنے کے بعد معمولی توڑ پھوڑ کوانہدام کا نام دے کر مخصوص انداز میں بنائی گئی تصاویر سے عدلیہ، سول سوسائٹی ودیگر تحقیقاتی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہدامی کارروائی کے بعد توڑی گئی عمارتیں دوبارہ تعمیر کرلی جاتی ہیں لیکن غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام یقینی بناکر شہر کے تعمیراتی انفرا اسٹرکچر کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داریاں نبھانے کے عوض عوام کی خون پسینے کی کمائی سے حاصل محصول سے بھاری تنخواہیں اورمراعات حاصل کرنے والے بدعنوانوں کو زمین کے اوپر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات نظر ہی نہیں آتیں ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ میڈیا کی جانب سے نشاندہی کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث افسران کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اس وقت بھی لیاقت آباد نمبر 2پلاٹ نمبر848رہائشی پلاٹ پر 6دکانوں کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے لیاقت آباد نمبر 1پلاٹ نمبر 385پر چھٹی منزل اور پلاٹ 438پر پانچویں منزل کی تعمیر کی جارہی ہے۔