ادارہ برائے اطفال، انتظامیہ کی غفلت،6ماہ سے ادویات کا شدید بحران
شیئر کریں
(رپورٹ:مسرور کھوڑو) قومی ادارہ برائے اطفال میں ادویات کے سالانہ 25کروڑ41 لاکھ روپے بجٹ کے باوجود 6 ماہ سے ادویات کا شدید بحران ہے ، مختلف شہروں سے علاج کے لیے آنے والے بچوں کے والدین و تیماردار نجی میڈیکل اسٹورز سے مہنگی قیمتوں پر ادویات خریدنے پر مجبور ہیں،محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے بھاری بجٹ رکھنے والے اسپتال میں بڑے عرصے سے ادویات کی کمی و انتظامیہ کی سنگین غفلت پر کوئی حرکت نہیں کی۔سندھ میں بچوں کے لیے قائم بڑے ادارے این آئی سی ایچ میں انتظامیہ کی جانب سے کم ادویات خریدنے کا معاملہ سامنے آیا ہے ، رواں برس کے ماہ جون سے ادویات کی قلت کے باعث علاج کے لیے آنے والے معصوم بچوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،تیمارداروں کے مطابق ایمرجنسی سمیت مختلف وارڈز میں سرکاری ادویات نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرزنجی اسٹورز سے خریدنے کے لیے لکھ کے دے رہے ہیں، ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے ادویات کے لیے جاری ہونے والے سالانہ 25 کروڑ 41 لاکھ روپے بجٹ سے کم ادویات خرید کی، جس کے باعث 6 ماہ جون، جولائی، اگست، سپتمبر، اکتوبرسے رواں ماہ نومبر میں بھی ادویات موجود نہیں ہے ، اس ضمن میں اسپتال انتظامیہ سے موقف لینے کے لیے بار بار کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہیں ہوا۔