ٹائیفائیڈ فنڈ خرد برد کیس، حرا ظہیراور ڈاکٹر علی مرتضی کی غیر قانونی تعیناتی
شیئر کریں
رواں برس ضلع وسطی میں ٹائفائیڈ مہم کے عالمی فنڈز میں سنگین خرد برد سامنے آئی تھی جسکا انکشاف 15 مئی 2024 کو ہوا تھا ، جس پر محکمہ صحت کی جانب سے 17 مئی 2024 کو ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی جس کا چیئرمین سندھ گوورنمنٹ چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹر ندیم شیخ کو بنایا گیا اور ساتھ ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ثاقب شیخ کو ممبر بنایا گیا جس نے 3 دن میں رپورٹ جمع کروانی تھی تاہم 5 ماہ گزرنے کے بعد بھی رپورٹ منظر عام پر نہ آسکی، عالمی فنڈز میں سنگین خرد برد کے الزام میں برطرف دندان ساز حرا ظہیر اور ڈاکٹر علی مرتضیٰ کو محکمہ صحت کی جانب سے پوسٹنگ دے دی گئی اور میگا کرپشن کی انکوائری کو سرد خانے کی نظر کر دیا گیا جو کے انکوائری کمیٹی میں شامل افسران پر بھی سوالیہ نشان ہے،محکمہ صحت کو اس طرح کے اقدامات پر سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے اور محکمہ پر لگے اس بد نما داغ کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔