میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تاجروں کی آج ملک گیر ہڑتال کی تیاریاں مکمل،خیبر سے کراچی تک شہر شہر ، گائوں گائوں شٹر ڈائون ہوگا

تاجروں کی آج ملک گیر ہڑتال کی تیاریاں مکمل،خیبر سے کراچی تک شہر شہر ، گائوں گائوں شٹر ڈائون ہوگا

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۸ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ تاجروں کی آج(بدھ کو) ہونے والی ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کی تمام تیاریاں مکمل،خیبر سے کراچی تک شہر شہر ، گاوں گائوں شٹر ڈاون ہوگا، ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگی حکومت نے شٹر ڈائون ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے ایڑھی چوٹی کا رو ز لگایا لیکن منہ کی کھانی پڑی حکومت نے مسائل کے حل کے بجائے ہر ضلع میں انتظامیہ کے ذریعے دباو ڈالنے کی کوشش کی لیکن مشرف کی آمریت کا مقابلہ کرنے والے تاجر خوف کی سیاست کو پروان چڑھانے والوں کے دباومیں نہیں آئے اور نہ ان کا خوف تاجروں کو ڈرا سکا،انتظامی مشینری کے استعمال میں ناکامی کے بعد برسر اقتدار جماعت کے پارلیمیٹرین بھی تاجروں پر دباو ڈالنے لگے اور ہر حلقے میں ان کے اراکین پارلیمنٹ اور وزرا تاجروں کو دبائومیں لانے کیلئے کوشاں رہیں مجھے اپنے تاجروں پر فخر ہے کہ وہ دباوکو خاطر میں نہ لائے میرا تاجر کسی کے دباو میں نہیں آئیگامطالبات کی منظوری تک کوئی مذاکرات نہیں ہونگے اور آج (بدھ )کی کامیاب ملک گیر کامیاب شٹر ڈاون ہڑتال عوامی ریفرنڈم ہوگا۔تاجروں کی شٹر ڈائون ہڑتال کو عوام کی بھرپور تائیدحاصل ہے ہم تاجروں کے ساتھ ساتھ قوم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔آج شام تک تاجر دوست سکیم کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا گیا اور بجلی کے بلوں میں تیرہ قسم کے ٹیکسز ختم نہ کیے گئے تو تاجر غیر معینہ مدت تک شٹر ڈائون کریں گے،ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کو چاروں صوبوں کے دوروں اور تاجروں کے مشاورت کے بعد تاجر رہنمائوں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔کاشف چوہدری نے کہا کہ تاجروں کے اتحاد و اتفاق سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اسی لئے دھونس ، دباو اور خوف کی سیاست سے تاجروں کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم کسی دباو میں نہیں آئیں گے ، شٹر ڈاون ہڑتال تجارت اور معیشت بچانے کا پیش خیمہ ثابت ہوگی،شٹر ڈائون ہڑتال تاجر دوست سکیم کے خاتمے اور بجلی و گیس کے بلوں میں ٹیکسز کے خلاف ہے ،آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی نہ ہوئی تو ہڑتال جاری رہے گی شٹر ڈاون ہڑتال عام کے غیض و غضب کا اظہار ہے ، کاشف چوہدری نے کہا کہ عوام ، تاجر اور صنعت کار قربانیاں دے دے کر تھک چکے ہیں اب جن کی ٹینکوں سے اربوں روپے نکلتے انہیں قربانی دینا ہوگی ،و لانچوں کے ذریعے پیسہ بیرون ملک بھجواتے اب قربانی کا وقت ان کا ہے دبئی لیکس میں جن جرنیلوں ، بیوروکریٹس ، ججز ، اشرافیہ کے نام آئے انہیں قربانی دینا ہوگی ، جنہوں نے لندن سے پیر س تک محلات بنائے ان کی قربانی کا وقت آگیا جن کے نام دبئی لیکس یا کسی اور لیکس میں آئے ان میں خواہ جرنیلوں ، ججز ، بیوروکریٹس کو قربانی دینا ہوگی ان کی جائیدادیں ضبط کر کے قرض اتارنا ہوگا ، کاشف چوہدری نے کہا کہ عوام ان کی عیاشیوں کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے ،پاکستان میں بچے کے پیدائش کے وقت استعمال ہونے والے سامان سے لیکر موت کے وقت کفن کے کپڑے تک کا عوام ٹیکس دے رہے ہیں یہ حکمران عوام سے اور کتنا ٹیکس لیں گے ، عوام ٹیکسز کا بوجھ مزید برداشت نہیں کرسکتے۔کاشف چوہدری نے کہا کہ دھوکے پر مبنی تاجر دوست سکیم کسی صور ت قابل قبول نہیں ہے تاجر بچوں کی فیس نہیں دے سکتے ، کنبے کا علاج نہیں کرا سکتے زائد ٹیکس کیسے دے انہوںنے کہا کہ حکمران ملک اور معیشت نہیں چلا سکتے تو تاجر اور صنعت کار معیشت کو درست کرنے کو تیار ہیں ہم ملکی معیشت کوٹھیک کرنے کا بیڑہ اٹھانے کو تیار ہیں۔کاشف چوہدری نے کہا کہ حکومت کے ٹاوٹ ، حکومتی مراعات حاصل کرنے والا نام نہاد مافیا تاجر نہیں ،حکومتی مراعات استعمال کرنے والے اور خود کو تاجر کہنے والے مذاکرات کا شوشہ چھوڑ رہے جس میں کوئی صداقت نہیں۔قوم مسیحا کی منتظر

ہے ، تاجر قوم کے درد کی آواز بنا 28اگست تک مطالبات نہ مانے گئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، کاشف چوہدری نے بتایا کہ تاجر دوست اسکیم پر گزشتہ ڈیرہ مہینہ جاری رھنے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد 12 اگست کو ملک گیر شٹرڈاون ھڑتال کا اعلان کیا۔کٹھ پتلیوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے ھڑتال سے ایک دن قبل ایف بی آر کے مذاکرات کیلئے بلانے پر تاجر قائدین وقت کا ضیاع نہیں کر سکتے۔حکومت سنجیدہ ہے تو تاجر دوست اسکیم کی واپسی اور بلوں پر لگائے گئے ٹیکسز ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے یہ مطالبات پورے ہوتے ہیں تو پھر چارٹر آف ڈیمانڈ کے دیگر نکات پر مذاکرات کرنے پر غور کر سکتے ہیں تاجر دوست اسکیم میں لگائے ٹیکس کو ریویو کرنے کا اختیار چیف کمشنرز کو دینے کی تجویز کو نہیں مانتے ،ماھانہ کی بجائے سہ ماہی بنیادوں پر ایڈوانس ٹیکس جمع کروانے کی تجویز بھی ناقابل قبول ھے۔حکومت کی طفل تسلیاں اور جھوٹے وعدے تاجروں کو ھڑتال سے پیچھے نہیں ھٹا سکتے۔28اگست کو ملک کے تمام چھوٹے ،بڑے شہروں اور دیہاتوں میں بھی کاروبار مکمل بند رھیں گے۔ تاجر اپنے کاروباروں کو بچانے ،صنعتوں کو چلانے اور معیشت کے تحفظ کیلئے مکمل ھڑتال کریں گے اور عوام نے اس ہڑتال کی حمایت کی ہے۔اس موقع پر دیگر تاجر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں