میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، دھرنا جاری

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، دھرنا جاری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

جماعت اسلامی اور حکومتی جماعت کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور ہوا، جس میں جماعت اسلامی نے اپنے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے۔مذاکرات کے دوران جماعت اسلامی کی جانب سے پْرامن دھرنا جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا جبکہ حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی چاہتے ہیں بجلی، پٹرول سستا ہو، تنخواہ داروں پر ٹیکس ختم کرانے کی کوشش کریں گے۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج ہمارے مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ تھا، راولپنڈی میں پرامن دھرنا جاری ہے، مزدور اور تاجر سب ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ملک میں دہشت گردی کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی ایجنڈے کو ترجیح دی اور دھرنا جاری ہے، حکومت نے مذاکرات کی دعوت دی، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دھرنا اور مذاکرات دونوں جاری رکھیں گے، ہم نے واضح طور پر کہا کہ عوام بجلی کے بل ادا نہیں کر سکتے۔رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمتوں کو کم کیا جائے، تنخواہ داروں پر ٹیکسوں کا بیجا بوجھ مسلط کر دیا گیا ہے، جو انتظامی اخراجات ہیں عوام اس کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کی وجہ سے ایکسپورٹر پر بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، ہم نے تمام مطالبات واضح طور پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیسامنے رکھ دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج پورے عالم اسلام کیلئے بڑا صدمہ ہے، اسماعیل ہانیہ کو شہید کر دیا گیا اور اسرائیل نے اسے تسلیم بھی کیا ہے، اسماعیل ہانیہ کی شہادت فلسطینیوں کو نیا جذبہ دے گی، پاکستان میں روزگارنہیں اور دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ جو جماعت اسلامی کی ڈیمانڈ ہے ہم بھی یہی چاہتے ہیں، ہم بھی چاہتے ہیں کہ بجلی، پٹرول اور آٹا سستا ہو، اگر ہم بہتری لا سکے تو ضرور لائیں گے، ان کے جو 3 سے 4 مطالبات ہیں ان پر ہم ضرور بات چیت کریں گے۔امیرمقام نے کہا کہ ضرورکوشش کریں گے کہ بجلی، پٹرول اور تنخواہ داروں پر ٹیکس ختم کریں، ہم چاہتے ہیں کہ دھرنا جلد ختم ہو، ہمارے پاس جتنے وسائل ہیں ان کیمطابق اس مسئلے کو حل کریں گے، آج ہماری ٹیم نے ان سے مشاورت کی، ہر ایک مسئلے پر تفصیلی بات ہوئی۔انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے جماعت اسلامی سے مذاکرات کے مثبت نتائج آئیں گے، جماعت اسلامی کا دھرنا مثبت رویے کے ساتھ ختم ہونا چاہئے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جماعت اسلامی سے آج خوشگوار مذاکرات ہوئے، وزیراعظم بھی چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دیا جائے، ہمیں امید ہے کہ مذاکرات مثبت ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے بات چیت آگے بڑھے گی، جلد مثبت نتیجے پر پہنچیں گے، جتنے وسائل ہیں اس سیبڑھ کرعوامی خدمت کریں گے، عوام کو جو ریلیف دیا جا سکتا ہے دیں گے۔طارق فضل چودھری نے کہا کہ آج بھی بات ہوئی کسی کو فری بجلی دی جا رہی ہے اسے بند کیا جائے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مفت بجلی استعمال نہیں کر رہا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں