میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان ، آذربائیجان کا باہمی تجارت بڑھانے کا فیصلہ

پاکستان ، آذربائیجان کا باہمی تجارت بڑھانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان اور آذربائیجان نے باہمی تجارت بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔وزیراعظم شہباز شریف اور آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، وزیراعظم نے کہا کہ صدرالہام علیوف اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں، پاکستان کے عوام آپ کے دورے سے بہت خوش ہیں، آپ پاکستان کے بہترین دوست اور بھائی ہیں، آذربائیجان کے دورے میں آپ نے ہماری بہترین مہمان داری کی۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے ، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی حجم 100 ملین ڈالر ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم ہماری قریبی دوستی کا عکاس نہیں، ہمیں باہمی تجارتی حجم میں اضافہ کرنا ہے ، دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینا ہے ۔شہبازشریف نے کہا کہ ہماری آج کی بات چیت باہمی اعتماد اوراحترام پرمبنی تھی، دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ ہم نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے ، ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،ہماری سوچ یکساں ہے ، عالمی اور علاقائی امور پر پاکستان اور آذربائیجان کے خیالات میں ہم آہنگی ہے ۔آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، ہماری سوچ یکساں ہے ، عالمی اور علاقائی امور پر پاکستان اور آذربائیجان کے خیالات میں ہم آہنگی ہے ، 7 سال قبل پاکستان کا دورہ کیا تو نوازشریف وزیراعظم تھے ، نوازشریف کا دل سے احترام کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے اصولی مؤقف کی حمایت کی، دونوں ملک ہر ایشو پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، باکو سے پاکستان کے مختلف شہروں کے لئے براہ راست پروازوں کا اجرا ہوا ہے ، دونوں ممالک ہر ایشو پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔صدرالہام علیوف نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے اصولی مؤقف کی حمایت پاکستان کے عوام کے ساتھ ہماری محبت کا اظہارہے ، افسوس ہے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد نہیں ہورہا۔انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان کا ہر مشکل وقت میں پاکستان نے ساتھ دیا ہے ، پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے اصولی مؤقف کی حمایت کی ہے ، پاکستان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں