میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نگراں حکومت ،پی ٹی وی میں غیرقانونی بھرتیوں ، مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

نگراں حکومت ،پی ٹی وی میں غیرقانونی بھرتیوں ، مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک
هفته, ۹ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

سابق نگران حکومت میں سرکاری ٹی وی (پی ٹی وی) میں غیرقانونی بھرتیوں اور کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ،مبینہ طورپرسابق نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور ایم ڈی پی ٹی وی مبشرتوقیر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بھرتیاںکیں،لوٹ مارمیں سہولت کار ایک جونیئرافسرکی بیک وقت تین اسامیوں پر تعیناتی،انتخابات کے دوران ٹرانسپورٹ اور بورڈنگ و لاجنگ کی مد میں دوکروڑجبکہ کھانے کی مد میں 48 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی،اسی طرح الیکشن ٹرانسمیشن کی اینکرنگ کیلئے رکھے گئے افراد کو کروڑوں روپے دیئے گئے ۔ دستیاب دستاویزی ثبوتوں کے مطابق سابق نگران وزیراطلاعات نے انتظامیہ کے گٹھ جوڑ سے پی ٹی وی میں غیرقانونی بھرتیاں کیں خاص طور پرخواتین اینکرز کو بھاری معاوضے پر بھرتی کیا،غیرقانونی بھرتیوں اور بے ضابطگیوں کے اس عمل میں ایک جونیئرافسرچودھری سلیم سہولت کار بنے جنہیں دو عہدوں بطور جی ایم پی ٹی وی نیوزکنٹرولرکرنٹ افیئراور ڈائریکٹرکرنٹ افیئر تعینات کیا گیا،ایک افسر کی دو عہدوں پر تعیناتی کا بنیادی مقصد الیکشن ٹرانسمیشن میں مبینہ طور پر لوٹ مار اور گڑبڑکرنا تھی، الیکشن ٹرانسمیشن کے دوران ٹرانسپورٹ کی مد میں ایک کروڑ،بورڈنگ اور لاجنگ کی مد میں ایک کروڑجبکہ کھانے کی مد میں 48 لاکھ روپے کا بل اداکیاگیا، اسی طرح عامرغوری اور فوزیہ یزدانی کو الیکشن ٹرانسمیشن کی اینکرنگ پر رکھا گیاجن کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ چار ماہ قبل ساڑھے ساتھ لاکھ روپے معاوضے پر لوگوں کو رکھاگیا، سابق نگران وزیراطلاعات نے جانے سے پہلے دواینکرز کوچیک بھی ایشوکرائے ،یوں پی ٹی وی کی 60 سالہ تاریخ میں پہلی بارپوسٹ ڈیٹڈ چیک جاری ہوئے جبکہ ایک ایک پروگرام میں بلانے کیلئے 10 ہزار سے لے کر60 ہزارروپے تک فی پروگرام ادائیگی کی گئی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ،کچھ ایسی بھرتیاں بھی کی گئیں جن کی ضرورت نہیں تھی اور نگران دور میں لاہور سنٹرمیں دو اینکرز کو آٹھ سے دس لاکھ روپے کا پیکج دیاگیاحالانکہ پی ٹی وی کے قواعد کے مطابق کسی بھی اینکرکو ساڑھے تین لاکھ سے زائدپیکج نہیں دیاجاسکتا ، عین انتخابات والے دن پی ٹی وی گلوبل کی نشریات بھی بندہوئیں جس سے پوری دنیامیں ملک کی بدنامی ہوئی جبکہ پی ایس ایل رائٹس کے حوالے سے دانستہ طور پرپی ٹی وی کو بڈمیں حصہ نہیں لینے دیاگیاجبکہ سابق وزیرکے قریبی سمجھے جانے والے ایک جونیئرافسرکو جی ایم ملتان بھی لگایاگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بے ضابطگیوں پر موقف معلوم کرنے کیلئے سابق نگران وزیرمرتضیٰ سولنگی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی اور ان کے موبائل پر پیغام بھی چھوڑاگیاتاہم انہوں نے کوئی جواب نہیں دیاجب ایم ڈی پی ٹی وی مبشرتوقیرسے رابط کیاگیا تو ان کی ہدایت پر پی ٹی وی کے ترجمان نے اس خبرپراپناموقف دیتے ہوئے بتایا کہ جو بھی بھرتیاں کی گئی ہیں ان میں پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور میرٹ کو مدنظررکھاگیااس میں کچھ تعیناتیاں عارضی بنیادپر ضرورت کے مطابق کی جاتی ہیں جہاں تک ایک آفیسر کو دو عہدوں کا چارج دینے کاتعلق ہے ،عارضی بنیاد وں پر انتظامیہ انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے ، جلدہی مستقل تعیناتی عمل میں لائی جائیگی، ترجمان نے بعض اینکرز کو کی گئی ادائیگی سے متعلق بتایاکہ جب ان اینکرزکی خدمات حاصل کی گئیں تو پروگرامز میں شرکت کا معاوضہ طے کیاگیا تھا۔ترجمان نے 8 فروری کی الیکشن ٹرانسمیشن کے موقع پر ہونے والے اخراجات ،جن میں ٹرانسپورٹیشن ،بورڈنگ ،لاجنگ اور کھانے کے اخراجات شامل ہیںسے متعلق وضاحت کرتے ہوئے بتایاکہ پی ٹی وی نیوزسینٹر کی ٹرانسمیشن میں شامل تمام ملازمین اس عمل میں شریک تھے ،ان کیلئے کھانے کا انتظام کیاگیا،انتظامیہ نے تجویز کئے گئے بجٹ میں سے 52 فیصد اخراجات بچائے اور ایم ڈی پی ٹی وی مبشرتوقیر نے ہرممکن طریقے سے کوشش کی کہ اخراجات کم سے کم ہوسکیں۔ترجمان کہاکہ تاہم اس معاملے میں اگرکوئی شکایت رپورٹ ہوئی تو اس کی شفاف طریقے سے انکوائری کرائی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں