لاپتا شہریوں کی بازیابی کیلئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے لاپتہ شہریوں کی تصاویر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر شائع کرنے کی ہدایت کردی جبکہ سیکرٹری داخلہ سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،مزیدسماعت 16اپریل تک ملتوی کردی ۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں 2016 سے لاپتہ شہری سمیت دس سے زائد لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کامران کمال 2016 سے شاہ لطیف ٹائون سے لاپتہ ہے اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا گیا۔ ہر پیشی پر عدالت میں ایک ہی رپورٹس پیش کی جاتی ہیں اور ہر پیشی پر آئی او بھی تبدیل ہوتا ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ شہری کی بازیابی کے لئے 30جے آئی ٹیز 15صوبائی ٹاسک فورس اجلاس ہوئے ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی مایوس کن کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 30جے آئی ٹیز کے بعد بھی شہری کا سراغ نہیں لگایا گیا۔ ہم لکھیں گے کہ پولیس شہری کو بازیاب کرانے میں فیل ہوگئی ہے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ لاپتہ شہری کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہری ازخود لاپتہ ہوا ہے یا کیا گیا ہے سیکرٹری داخلہ نے ابھی تک طے نہیں کیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری بھی حاصل کر کے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے کامران کمال، سمیر آفریدی سمیت دیگر لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے لاپتہ شہریوں کی تصاویر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر شائع کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے درخواستوں کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔